اسکردو(وقائع نگار) پولینڈ سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی نانگا پربت نانگا پربت کی مہم جوئی کے دوران دار فانی سے کوچ کر گئے، حکام نے منگل کو کوہ پیما کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ رواں سیزن میں یہ پہلی ہلاکت ہے۔ کوہ پیما پاول ٹوماسز کوپیک پیر کے روزنانگا پربت سے اترتے ہوئے انتقال کرگئے۔
”پاکستان ٹائم” کے مطابق الپائن کلب آف پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پولینڈ سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما پاول ٹوماسز کوپیک پیر کے روز 8,125 میٹر (26,656 فٹ) نانگا پربت سے اترتے ہوئے انتقال کرگئے۔دنیا کے 8,000 میٹر سے اوپر کے 14 پہاڑوں میں سے پانچ پاکستان میں ہیں- بشمول ہمالیہ کی چوٹی نانگا پربت، جسے 1953 میں پہلی کامیاب چوٹی پر چڑھنے کی کوشش میں 30 سے زائد افراد کی موت کے بعد قاتل پہاڑ کا نام دیا گیا۔کلب کے سیکرٹری کرار حیدری نے کہا کہ کوپیک کی لاش 7,400 میٹر کی بلندی پر موجود ہے اور وہاں سے لاش کو ہاتھوں میں اٹھا کر لانا ممکن نہیں ہے کیونکہ وہاں ہیلی کاپٹر بھی لینڈ نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہا کہ اب یہ ان کے خاندان اور دوستوں پر منحصر ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں۔اڑتیس سالہ کوپیک سوئیٹوکرزیسکی کوہ پیما کلب کے رکن تھے، جس کا ماننا تھا کہ نانگا پربت کی مہم جوئی ان کے لیے کوئی خطرہ نہیں کیونکہ وہ اس سے بلند چوٹی کو سر کر کے آچکے ہیں۔