شہباز شریف کاانتخابی نتائج تسلیم کرنے کا اعلان،عمران خان پر سوالات کی بوچھاڑ

لاہور(وقائع نگار خصوصی)وزیر اعظم شہباز شریف نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)عمران خان پر سوالات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک شخص کو فراڈ کے ساتھ اقتدار پر بٹھایا گیا،وہ شخص 4 سال چور،ڈاکو کی گردان کرتا رہا،پی ٹی آئی دور میں 3 ارب ڈالر قرضے 4 فیصد سود پر دیئے گئے،اپنی تجوریاں بھری گئیں،آپ نے (عمران خان)بی آر ٹی پر تحقیقات کو کیوں روکا؟آپ نے مالم جبہ کو کلین چٹ کیوں دی؟آپ نے اپنی بہن کو کلین چٹ کیوں دی؟آپ نے اپنی اہلیہ کو کیوں تحفظ دیا؟عالمی مالیاتی فنڈز( آئی ایم ایف) پروگرام حلوہ یا لڈو پیڑے نہیں،آئی ایم ایف کا پروگرام بہت چیلنجنگ ہے،ایثار،قربانی اورمحنت سے آئی ایم ایف پروگرام پرعمل پیرا ہونا ہے،نواز شریف کو دوبارہ موقع ملا تو پاکستان کانقشہ بدل دیں گے،عوام جس کو آگے لیکر آئیں گے تو اس کو تسلیم کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:نگران وزیر اعظم کا اعلان کون کرے گا ؟لیگی رہنما نے وضاحت کر دی
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق لاہور میں وزیراعظم یوتھ اینڈ ایگریکلچر لون سکیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک میں احتساب کے نام پر انتقام لیا گیا، نوازشریف کو بے بنیاد مقدمات میں سزا دی گئی، نوازشریف کو اقامہ کی بنیاد پر سزا دی گئی مگر کسی نے نوازشریف کی شنوائی نہیں کی،نوازشریف نے ملک میں سڑکوں کا جال بچھایا، اورنج لائن بنائی، بجلی کے منصوبوں کا جال بچھاکر لوڈشیڈنگ ختم کی، ملک کو ایٹمی قوت بنایا مگر نوازشریف کوپانامہ میں پکڑ کر اقامہ میں سزا دی گئی۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ کابینہ سے دھوکہ نواز شریف کے دور میں نہیں ہوا،190 ملین سکینڈل ہمارے زمانے میں نہیں ہوا،پشاوربی آرٹی کا سکینڈل،چینی سکینڈل ہمارے زمانے میں نہیں ہوا،گذشتہ 4 سالہ دور میں تباہی ہوئی،عوام نے انہی حقائق پر فیصلہ کرنا ہے،ایک شخص کو فراڈ کے ساتھ اقتدار پر بٹھایا گیا،وہ شخص 4 سال چور،ڈاکو کی گردان کرتا رہا،چیئرمین پی ٹی آئی نے ایک اینٹ بھی نہیں لگائی لیکن جب آئینی طریقے سے اقتدارسے ہٹایا گیا تو اداروں کیخلاف غلیظ زبان استعمال کی،ذہنوں کے بدلنے سے بڑی ملک دشمنی کوئی نہیں ہو سکتی،چیئرمین پی ٹی آئی ڈکٹیٹر بننا چاہتے تھے،چیئرمین پی ٹی آئی کی دماغی حیثیت کا عوام خود اندازہ لگائیں،لیپ ٹاپ دینے پر کہا گیا کہ یہ رشوت ہے،لیپ ٹاپ سفارش پر نہیں،میرٹ پر تقسیم کیے جا رہے ہیں۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی دور میں 3ارب ڈالر قرضے 4 فیصد سود پر دیئے گئے،اپنی تجوریاں بھری گئیں،آپ نے بی آر ٹی پر تحقیقات کو کیوں روکا؟آپ نے مالم جبہ کو کلین چٹ کیوں دی؟آپ نے اپنی بہن کو کلین چٹ کیوں دی؟آپ نے اپنی اہلیہ کو کیوں تحفظ دیا؟۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدہ نہ ہوتا تو معیشت ٹھیک نہ ہوتی،ملک کے خلاف سازشیں دفن ہو گئیں ہیں،چند دن پہلے اسرائیل کا پاکستان کے خلاف بیان آیا،بیان کے تانے بانوں کی تفصیل میں نہیں جانا چاہتا،اللہ تعالیٰ نے تمام سازشوں کو نیست و نابود کر دیا،وزیر خزانہ نے تیل،پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کی،پیٹرول کی قیمت میں 9 روپے کی کمی کی گئی،عالمی منڈی میں کروڈ آئل کی قیمتیں اوپر جا رہی ہیں مگر روپے کی قدر میں اضافے سے پٹرول کی قیمت کم ہوئی اور آئی ایم ایف پروگرام کا یہ مثبت پہلو ہے،عالمی منڈی میں پٹرول کی قیمتیں کم نہیں ہوئیں لیکن کل پٹرول کی قیمتوں میں کمی کی گئی،ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر بڑھی ہے،قیمتوں کا فرق آنے سے عوام کو ریلیف دیا ہے،آئی ایم ایف پروگرام نہ ہوا ہوتا تو روپے کی قدر نہ بڑھتی،آئی ایم ایف کا پروگرام حلوہ یا لڈو پیڑے نہیں،آئی ایم ایف پروگرام ہمارےلئےچیلنج ہے،ہمیں اپنی معیشت کے لئے انقلابی اقدامات کرنا ہوں گے،انقلابی اقدامات سے ترقی ہمارے قدم چومے گی،جرات مندانہ فیصلوں سے معیشت مستحکم ہو گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں