لاہور(کرائم سیل)پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کے خلاف پیشی کے دوران جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم( جے آئی ٹی) کے سربراہ اور ممبران کو دھمکانے پر تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں مقدمہ درج کرلیا گیا،مقدمہ انچارج انویسٹی قلعہ گجر سنگھ محمد سرور کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:25 اراکین پارلیمنٹ کا دورہ امریکہ،فواد چوہدری پھٹ پڑے،وہ باتیں کہہ دیں کہ لوگ دنگ رہ جائیں
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق عمران خان کے خلاف درجمقدمے کے متن میں کہا گیا کہ چیئر مین پی ٹی آئی کو تھانہ سرور روڈ 96/23 میں تفتیش کے لیے بلایا،عمران خان نے انگلی کیساتھ جے آئی ٹی کے سربراہ عمران کشور اور دیگر ممبران کو دھمکایا،پی ٹی آئی کی حکومت واپس آرہی ہے۔مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے دھمکی دی کہ آپ سن لیں آپ نے رہنا نہیں ہے،تفتیش کے دوران کسی بھی ملزم کا افسر کو ڈرا نا،حکومت میں آکر انتقامی کارروائی کا نشانہ بناوں گا،آزادانہ اور غیر جانبدار تفتیش کو روکنا ہے،ملزم کا یہ عمل قانون ضابط کی خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:نگران وزیر اعظم پر مشاورت،قرعہ فال کس کے نام نکلا؟جانئے
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے سربراہ 14 جولائی کو 9 مئی کو کور کمانڈر لاہور کی رہائش گاہ جناح ہاوس کی توڑ پھوڑ کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے، 9 مئی سے متعلق کیسز میں تفتیش کا حصہ بنے اور اپنا بیان قلمبند کرایا تھا۔عمران خان کے وکیل علی اعجاز بٹر نے دعویٰ کیا تھا کہ چیئر مین پی ٹی آئی نے پوچھے گئے تمام سوالات کا جواب دیا،ہم نے لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے حکم کی تعمیل کی اور قانون کے مطابق کارروائی مکمل کر لی گئی ہے۔عمران خان سے یہ پوچھ گچھ شہر کے سرور روڈ پولیس سٹیشن میں توڑ پھوڑ کے سلسلے میں درج ایک مقدمے کے حوالے سے کی گئی۔مقدمے میں ان پر حملہ آوروں کی مدد کا الزام لگایا گیا جنہوں نے ان کی گرفتاری کے بعد جناح ہاوس میں توڑ پھوڑ کی اور اسے آگ لگا دی تھی۔