لاہور(سٹاف رپورٹر)سول جج کی سفاک اہلیہ کے ہاتھوں بدترین تشدد کا نشانہ بننے والی معصوم کلی رضوانہ لاہور کے جنرل ہسپتال میں موت و حیات کی کشمکش میں ہے،وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی،مریم نواز شریف سمیت اہم سیاسی و سماجی شخصیات رضوانہ کی ہسپتال میں عیادت کر چکے ہیں،اب معروف اداکارہ نادیہ جمیل نے بھی ہسپتال میں زیر علاج رضوانہ سے ملاقات کی ہے اور انہوں نے اس ملاقات کا احوال بیان کرتے ہوئے ایسی بات کہہ دی ہے کہ آپ کی آنکھیں بھی نم ہو جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں:تعلیمی درسگاہیں یا جنسی بھیڑیوں کی اماج گاہیں؟بہاولپور کے بعد غازی یونیورسٹی کا بھی شرمناک سکینڈل سامنے آ گیا
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق اداکارہ نادیہ جمیل نے سول جج کی اہلیہ کے ہاتھوں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بننے والی 13 سالہ رضوانہ سے ملاقات کی۔اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ پر اداکارہ نے اپنے مداحوں سے ملاقات کے بعد دل کو چھو جانے والے لمحات کا تذکرہ کیا ہے۔انہوں نے بچی کا احوال بیان کرتے ہوئے لکھا کہ وہ بہت درد میں تھی اور بری طرح زخمی تھی،اس کا سر بہت درد کر رہا تھا۔نادیہ جمیل نے مزید بتایا کہ ’تم کیا چاہتی ہو؟ کے سوال پر رضوانہ کی آنکھیں چمک اٹھیں اور اس نے ایک کمزور آواز اور خوبصورت شرمیلی مسکراہٹ کے ساتھ کہا، گڑیا چاہئیے۔اداکارہ نے جب گڑیا کے نام کا پوچھا تو تشدد کا نشانہ بننے والی رضوانہ نے سر درد کی پرواہ کیے بغیر کہا، ڈولی۔13 سالہ رضوانہ نے اداکارہ سے بھرراتی ہوئی آواز میں کہا،بہت مارا مجھے باجی،بہت مارا‘بعد ازاں اداکارہ نے جذباتی ہو کر لکھا،وہ صرف ایک بچی ہے،وہ ٹھیک ہونا چاہتی ہے،کھیلنا چاہتی ہے،مسکرانا چاہتی ہے،برائے مہربانی اس مسکراہٹ کی حفاظت کریں،برائے مہربانی۔
یہ بھی پڑھیں:کوئٹہ میں فائرنگ ،میاں بیوی اور بچہ قتل
یاد رہے کہ عدالت نے کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ پر تشدد کیس میں نامزد سول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ سومیہ عاصم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیاہے ۔اسلام آباد کی عدالت میں سماعت کے دوران سومیہ عاصم کمرہ عدالت میں رونے لگیں اور کہا کہ میرا جتنا میڈیا ٹرائل ہوا ہے مجھے خود کشی کر لینی چاہیے۔جج کے بلانے پر ملزمہ سومیہ عاصم نے روسٹرم پر آ کر کہا کہ میں ہر طرح کی تفتیش میں شامل ہونے کے لیے تیار ہوں،مجھے رات کو شامل تفتیش کیا گیا،مجھے رات ساڑھے 11 بجے تک دماغی ٹارچر کیا گیا،میں 3 بچوں کی ماں ہوں،مجھ سے اچھا سلوک نہیں کیا جا رہا،مجھے گھر لے کر گئے ہیں،کیمرے لگے ہیں،فوٹیجز نکلوا لیں،مجھے وومن سٹیشن رات 12 بجے لے کر گئے،میں ہر طرح کا تعاون کرنے کو تیار ہوں۔