bilawal

2018میں ایک کو فرشتہ بنایا،آج دوسرے کو بنانے کی کوشش جاری ہے ،بلاول

کوئٹہ(بیورو رپورٹ)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہر الیکشن میں کچھ لوگ تاثر دیتے ہیں کہ ان کی حکومت آ رہی ہے ، میاں صاحب کو چاہیئے کہ ووٹ کی بے عزتی نہیں عزت کریں، میاں صاحب انتظامیہ کی مدد کے بجائے اپنے نظریے اور منشور پر الیکشن لڑیں،2018میں ایک شخص کو فرشتہ بنایا ،2023میں دوسرے کو فرشتہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے،پیپلز پارٹی ہی واحد جماعت ہے جو پورے ملک کو ساتھ لیکر چل سکتی ہے، سی پیک تبھی کامیاب کہلا سکتا ہے جب مقامی لوگوں کا سٹیک ہو، سی پیک کو جس روٹ سے شروع ہونا چاہیئے تھا ویسے نہیں ہوا۔

یہ بھی پڑھیں : ”چیف جسٹس کو آئینی ذمہ داریوں کا ادراک ہے “عمران خان کے خط پر سپریم کورٹ کا اعلامیہ
”پاکستان ٹائم“کے مطابق کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی 8 فروری کو بلوچستان میں کامیاب ہو گی،پیپلز پارٹی بلوچستان میں حکومت بنائے گی،بلوچستان میں حکومت بنا کریہاں کے مسائل حل کریں گے،آصف زرداری نے 18ویں ترمیم،این ایف سی،آغاز حقوق بلوچستان دیا،آصف زرداری نے پاک ایران گیس لائن، گوادر پورٹ اور سی پیک کی بنیاد رکھی،سی پیک کو جس روٹ سے شروع ہونا چاہیئے تھا ویسے نہیں ہوا،پیپلزپارٹی کا کوئی سیاسی مخالف نہیں،اگر میں کہوں کہ فلاں بندہ ہمارا مخالف ہے تو یہ غلط بات ہو گی،،پیپلز پارٹی کا مقابلہ صرف مہنگائی اور بے روزگاری سے ہے،دہشت گردی کا شکار علاقوں میں ترقی اور لوگوں کو روزگار دیں گے،اصل مسائل حل کریں گے تو دہشت گردی اور انتہا پسندی کا مقابلہ کر سکیں گے،پیپلزپارٹی ہر پچ پر کھیلنا جانتی ہے، 8 فروری کو اچھا سرپرائز دیں گے،ہم جانتے ہیں الیکشن کیسے لڑنا اور جیتنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ لیول پلیئنگ فیلڈ کا مطالبہ کیا،ہم سب کے لیے لیول پلیئنگ فیلڈ مانگتے ہیں،میاں صاحب کو چاہیئے کہ ووٹ کی بے عزتی نہیں عزت کریں،میاں صاحب انتظامیہ کے بجائے اپنے نظریے پر الیکشن لڑیں، الیکشن میں پیپلزپارٹی بورڈ بناتی ہے،ہر امیدوار کا نام سامنے رکھا جاتا ہے،پیپلزپارٹی نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام متعارف کرایا،ہم نے تعلیمی ادارے تمام صوبوں میں شروع کیے،ہر ڈسٹرکٹ میں یوتھ ورکرز بنانا چاہتے ہیں،چاہتا ہوں کیریئر سروسز بھی فراہم کریں،رائے ونڈ کی طرف سے بہت ہی کوشش ہو رہی ہے کہ سندھ میں کوئی ہوا بنائی جائے، بلوچستان کے عوام نے ردعمل دے دیا ہے کہ وہ کن کے ساتھ ہیں،جس طرح ن لیگ کا جلسہ کروایا گیا عوام میں تاثر اچھا نہیں گیا،جہاں تک معافیاں ہیں میرے خیال میں وہ ضروری تھا،بلوچستان سے جونا انصافی ہوئی،آصف زرداری نے معافی مانگی،جہاں ضرورت ہے وہاں معافی دینے کے لیے تیار ہیں،تمام ادارے اپنے دائرے میں رہ کر کام کریں،سیاست دانوں کو سیاسی دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیئے،ہم سمجھتے ہیں عوام جو کر دیتے ہیں تو سب نظر آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اپنے دور میں تمام اداروں کو اپنی ٹائیگر فورس بنانا چاہتے تھے ،ہم نے اس سازش کو ناکام بنایا، 2018 میں کہا گیا فلاں لیڈر فرشتہ ہے باقی سب گندے ہیں، 2023 میں کسی اور کو فرشتہ بنا کر پیش کیا جا رہا ہے،کچھ لوگ تاثر دیتے ہیں کہ وہ حکومت میں آئیں گے،پاکستان میں نئی سیاست لانے کا وقت ہے،سربراہ پی ٹی آئی عمران خان نے کبھی اپنی ذمہ داری ادا نہیں کی،یہ کس منہ سے کسی اور پر الزام لگاتے ہیں ؟وقت آگیا ہے کہ منفی سیاست کے بجائے مثبت سیاست کی جائے،پی ٹی آئی کو تو سربراہ نے بند گلی میں دھکیل دیا ہے،ایسا نہ ہو ہماری پوری جمہوریت کو ہی بند گلی میں دھکیل دیا جائے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 18ویں ترمیم ختم کرنے کا مطلب صوبوں کے وسائل پر ڈاکہ مارنا ہے،نہ وہ خود کچھ کرتے ہیں نہ کسی کو کچھ کرنے دیتے ہیں،ابھی 18ویں ترمیم پر مکمل عمل نہیں ہوا اور اسے ناکام قرار دے دیا، 17 وزارتیں اسلام آباد میں کام کر رہی ہیں جو نہیں ہونا چاہیئے،جو وزارت وفاق میں نہیں ہونی چاہیئے وہ بند کر کے 100 ارب روپے بچائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں