لاہور(کورٹ رپورٹر)پنجاب حکومت کی جانب سے کم سن ڈرائیورز کے خلاف ہونے والے کریک ڈاون اور سینکڑوں مقدمات درج کرنے کے خلاف کیس میں لاہور ہائی کورٹ نے بڑا حکم جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کی کابینہ کم سن ڈرائیورز کے لیے کوئی سسٹم بنائیں،ان بچوں کا مستقبل خراب نہیں ہونا چاہیے۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں کم عمر ڈرائیور اور بری ہونے والے افراد کا ریکارڈ ختم کرنے کے لیے کیس کی سماعت ہوئی۔وکیل پنجاب حکومت نے کہا کہ نگران پنجاب کابینہ کم عمر ڈرائیور اور بری ہونے والے افراد کا نام ریکارڈ سے ختم کرنے کے لیے فیصلہ کرے گی،عدالت نے آئندہ سماعت پر کابینہ کے فیصلہ سے آگاہ کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے ریماکس دیے کہ کیا آپ نے ایسا کوئی بیان دیا تھا کہ کم سن ڈرائیورز کا کریمنل ریکارڈ نہیں بنے گا جس پر ڈی آئی جی آئی ٹی نے کہا کہ نہیں،میں نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا،اس حوالے سے سب کچھ ہمارے ہاتھ میں نہیں،پنجاب حکومت سے بات کی جا سکتی ہے۔عدالت نے کہا کہ کم سن ڈرائیورز کے لیے کوئی سسٹم بنائیں،ان بچوں کا مستقبل خراب نہیں ہونا چاہیے۔سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ کابینہ کے سامنے اٹھایا گیا ہے،کابینہ کو اپنی رپورٹ جمع کروانے کے لیے کچھ وقت درکار ہے۔عدالت نے ڈی آئی جی لیگل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کم سن ڈرائیورز کو جیل جانے سے روکیں، آپکے اقدامات ریفامز کی جانب ہونا چاہیے،قابل ضمانت جرائم پر پولیس سٹیشن سے ہی چھوڑا جا سکتا ہے،قانون کے مطابق 24 گھنٹوں میں ملزم کو عدالت میں پیش کرنا ہوتا ہے،کیا ملزم کو 23 ویں گھنٹے میں پیش کرنا لازمی ہے؟۔ڈی آئی جی لیگل نے کہا کہ ہم اس چیز کو بہتر کر رہے ہیں،پولیس کی پالیسی قابل ضمانت جرائم کے بارے میں واضح ہے۔
