اسلام آباد(بیورو رپورٹ)عام انتخابات 2024 کے لئے ملک بھر میں پولنگ کا عمل جاری ہے جبکہ ملک بھر میں موبائل سروسز اور انٹرنیٹ کی بندش پر سیاسی جماعتوں کی جانب سے بھر پور مذمت کی جا رہی ہے،ایسے میں ملک کے مایہ ناز تجزیہ کار حامد میر نے ایسی دعا مانگی ہے کہ مشہور صحافیوں سمیت شہری”آمین ،آمین “کہہ رہے رہیں۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق آج ملک بھر میں پولنگ شروع ہوتے ہی موبائل فون سروس کی بندش پر مشہور صحافیوں کی جانب سے بھی ردعمل سامنے آ گیا ہے۔پاکستان کے مقبول ترین صحافی حامد میر کی جانب سے عارضی طور پر موبائل فون سروس کی بندش پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ 8 فروری کی صبح تک پاکستان کے 90 فیصد علاقوں میں موبائل فرون سروس بحال تھی،مگر پولنگ سے قبل سروس کو بند کر دیا گیا ہے۔اللہ کرے پاکستان اس طرح کے الیکشن دوبارہ کبھی نہ دیکھے۔حامد میر کا کہنا تھا کہ ملک کے مختلف حصوں سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق پولنگ سٹیشنوں پر ووٹر بڑی تعداد میں موجود ہیں لیکن پولنگ کا عمل جان بوجھ کر سست رکھا گیا ہے جہاں صبح سے سینکڑوں ووٹر موجود ہیں وہاں پولنگ اتنی سست ہے کہ پہلے چار گھنٹے میں سو سے بھی کم ووٹ ڈالے گئے ،اس سستی کا انٹرنیٹ کی معطلی سے کوئی تعلق نہیں۔معروف تجزیہ کار اور صحافی نصراللہ ملک کا کہنا تھا کہ لاہور کے بیشتر علاقوں کے پولنگ سٹیشنز سے پی ٹی آئی کی مقامی قیادت غائب ہے،اب تک کی صورتحال کے مطابق جس ٹرن آو¿ٹ کی توقع کی جا رہی تھی وہ تو ممکن دکھائی نہیں دیتا ہے،چار گھنٹے باقی ہیں اس دوران بھی ووٹنگ کی شرح یہ ہی رہی تو کم شرح ہی ہو گی۔سینئر صحافی کامران خان کی جانب سے موبائل فون سروس کی بندش پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ الیکشن کے آدھے وقت ہونے تک موبائل فون سروسز مکمل طور پر بند ہو گئی ہیں تاہم یہ حوصلہ افزاء بات ہے کہ پولنگ کے شروعاتی وقت میں ہی اسمارٹ ٹرن آوٹ دیکھا گیا جبکہ ووٹنگ پیٹرن بھی پر امن ہے، جہاں کوئی کوئی خطرناک واقعہ پیش نہیں آیا۔انہوں نے کہا کہ مخلوط حکومت والو سن لو نواز شریف میدان میں اتر رہے ہیں، آج الیکشن والے دن ہی مخلوط حکومت فلسفے کو روندھ دیا، تن تنہا والی ن لیگی حکومت درکار ہے، بظاہر یہ پکار متوقع مخلوط حکومت نظام شہباز شریف کو سونپنے کی بھی تیاری ہو سکتی ہے،نواز شریف نے یہ بیان آج اپنا ووٹ مخلوط حکومت داعی جہانگیر ترین کی آئی پی پی امیدوار کو اپنا ووٹ دینے کے بعد داغا،آپ نے فرمایا خدا کے واسطے مخلوط حکومت کا نام نہ لو،ایک پارٹی کو پورا مینڈیٹ ملنا بہت ضروری ہے،اگر ملک کے مسائل حل کرنے ہیں تو ایک پارٹی کو پورا مینڈیٹ ملنا چاہیے۔دوسری جانب خاتون صحافی فریحہ ادریس کی جانب سے سوشل میڈیا پر کہنا تھا کہ الیکشن کے دن انٹرنیٹ سروس بند کر کے آپ نے میرے خوبصورت ملک کو ہنسی اور مذاق بنا دیا ہے، شرمناک اور افسوسناک، ہم ترقی پسند ہیں،آپ پاکستان کو رجعت پر مجبور کر رہے ہیں۔کیوں! صحافی ثمینہ پاشا نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند کر کے بھی بات نہ بنی تو کیا کرفیو لگا یں گے؟فٹے منہ آپ کا۔
![](https://www.pakistantime.com.pk/wp-content/uploads/2024/02/Hamid-Mir-Says-940x480.jpg)