siraj

”جعلی الیکشن سے بننے والی حکومت بھی جعلی“سکندر سلطان استعفا دیں،سراج الحق کا مطالبہ

لاہور(وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے الیکشن نتائج کو جعلی اور دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے تحقیقات کے لیے آزاد اور غیر جانبدار کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا ہے اور کہا کہ جعلی الیکشن سے بننے والی حکومت بھی جعلی ہو گی،ماضی سے کچھ نہیں سیکھا گیا،چیف الیکشن کمیشن کو فوری استعفا دینا چاہیے،الیکشن کمیشن نے ن لیگ،پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کو سپورٹ کیا۔

یہ بھی پڑھیں : ”ای وی ایم ہوتا تو پیارا پاکستان مشکل میں نہ ہوتا“صدر مملکت عارف علوی کا ٹویٹ
”پاکستان ٹائم“کے مطابق منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ کراچی میں جماعت اسلامی کا مینڈیٹ چرایا گیا،تمام آزاد سرویز کے مطابق شہر کراچی میں جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں کے درمیان مقابلہ تھا،ایم کیو ایم کہیں موجود نہ تھی لیکن عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالتے ہوئے اسے جتوایا گیا،بلوچستان سمیت دور دراز علاقوں سے نتائج وصول ہو رہے تھے،ملک کی تجارتی شہ رگ اور اہم ترین شہر کے رزلٹ روک کر جعلسازی کی گئی اور چوتھے پانچویں نمبر پر موجود پارٹی کو پہلے نمبر پر لاکھڑا کیا گیا،کراچی کے عوام اس جعل سازی کو قبول نہیں کریں گے،جماعت اسلامی اس کے خلاف بھرپور احتجاج کر رہی ہے،الیکشن کمیشن نے نتائج کو درست نہ کیا تو احتجاج کو اس کے ہیڈ آفس اسلام آباد تک وسیع کر سکتے ہیں،آزاد امیدوار بھی ہمارے ساتھ مظاہرے میں شریک ہونا چاہیں تو خوش آمدید کہیں گے۔انہوں نے اعلان کیا کہ وہ کراچی جارہے ہیں جہاں وہ جماعت کے مقامی قائدین،کارکنان اور شہریوں سے مل کر لائحہ عمل تشکیل دیں گے۔نائب امرا لیاقت بلوچ،راشد نسیم، ڈاکٹر فرید پراچہ، سیکرٹری جنرل امیر العظیم،ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن،سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف اور امیر پنجاب وسطی جاوید قصوری بھی اس موقع پر موجود تھے۔

امیر جماعت نے کہا کہ پنجاب میں واضح طور پر ن لیگ کے حق میں نتائج ترتیب دیے گئے،الیکشن کمیشن نے ن لیگ،پی پی اور ایم کیو ایم کو سپورٹ کیا،سب کے لیے لیول پلیئنگ فیلڈ نہ تھی،یہ عوام،ووٹرز کے ساتھ زیادتی تھی جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جعلی الیکشن کے نتیجہ میں جو حکومت بنے گی وہ بھی جعلی ہو گی،عالمی اداروں اور میڈیا نے بھی الیکشن پر سوالات اٹھا دیے،ان انتخابات سے مزید عدم استحکام پیدا ہو گا، پولرائزیشن بڑھا دی گئی،الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کرانے کی آئینی ذمہ داری پوری کرنے میں مکمل ناکام ہوا، قومی انتخابات 2023 میں ہونا تھے جو 2024ء میں ہوئے،الیکشن کے دوران انٹرنیٹ اور موبائل سروس وعدہ کے برعکس بند کر دی گئی،سرکاری نتائج کے اعلان میں تاخیر کر کے آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی،الیکشن کو ماضی کی طرح متنازعہ بنا کر تاریخ سے کوئی سبق نہیں سیکھا گیا۔امیر جماعت نے کہا کہ کراچی میں 100 پولنگ سٹیشنز پر پولنگ کا عمل تین بجے شروع ہوا،ایم کیو ایم کے پاس بیلٹ پیپرز 7فروری کو ہی پہنچ گئے،بعض پولنگ سٹیشنز پر ہمارے پولنگ ایجنٹس کو فارم 45 نہیں دیا گیا۔اسلام آباد میں فارم 45 کے مطابق ہمارے امیدوار کے 19 ہزار ووٹوں کوفارم 47 پر 1900میں بدل دیا گیا۔سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی کے امیدواران اور کارکنان نے جس جوش و جذبے سے مہم چلائی وہ ا نہیں مبارکبا د دیتے ہیں،ووٹرز کا اعتماد پر شکریہ ادا کرتے ہیں،ملک کے مسائل کا حل اسلامی نظام ہے اور جماعت اسلامی اس کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی،قوم کی خدمت کرتے رہیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں