مولانا فضل الرحمان کا’اونٹ‘کس کروٹ بیٹھے گا؟جے یو آئی سربراہ نے اعلان کر دیا

اسلام آباد(بیورو رپورٹ)جمعیت علماء اسلام(جے یو آئی)ف کے انتخابی نتائج پر تحفظات سامنے آ گئے،مولانا فضل الرحمان نے انتخابی نتائج کو بندر بانٹ قرار دیتے ہوئے آئندہ 24 گھنٹے میں ٹھوس لائحہ عمل مرتب کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،نتائج تسلیم کرنے ہیں یا نہیں؟حکومتوں کا حصہ بننا ہے یا نہیں؟فیصلے اجلاس میں ہوں گے۔دوسری طرف میاں نواز شریف کی جانب سے مولانا فضل الرحمان سے حکومت سازی سے متعلق مشاورت میں شرکت کی دعوت دی گئی جس پر جے یو آئی سربراہ نے پارٹی اجلاس سے قبل حکومت سازی کے لئے ہونے والے کسی بھی مشاورتی عمل کا حصہ بننے سے انکار کر دیا ہے۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق جمعیت علماء اسلام ف کی قیادت نے آئندہ 24 گھنٹے میں ٹھوس لائحہ عمل مرتب کرنے کا فیصلہ کیا ہے نتائج تسلیم کرنے ہیں یا نہیں؟حکومتوں کا حصہ بننا ہے یا نہیں؟فیصلے اجلاس میں ہوں گے۔جے یو آئی کی مجلس عاملہ اور صوبائی قائدین کا اجلاس شیڈول سے ایک دن پہلے طلب کیا گیا ہے،جمعیت علماء اسلام ف کی مرکزی مجلس عاملہ اور صوبائی قیادت کا مشترکہ اجلاس 13فروری منگل کے روز(کل)اسلام آباد میں ہو گا،اس سے قبل 14 فروری کو اجلاس کا شیڈول جاری کیا گیا تھا۔مجلس عاملہ اور صوبائی قائدین کے اجلاس کی صدارت مولانا فضل الرحمان کریں گے،اجلاس میں قومی اسمبلی کے انتخابی نتائج کا جائزہ لیا جائے گا،اجلاس میں جمعیت علماء اسلام ف کی صوبائی قیادت انتخابات سے متعلق اپنی رپورٹس پیش کریں گی۔دوسری جانب نواز شریف کی جانب سے مولانا فضل الرحمان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا گیا،اس رابطے میں میاں نواز شریف نے آئندہ حکومت سازی کیلئے مشاوت میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کو لاہور آنے کیلئے خصوصی طیارہ بھیجنے کی پیشکش کی لیکن مولانا نے انتہائی نرمی کے ساتھ مشاورت میں شرکت سے معذرت کر تے ہوئے کہا کہ وہ پارٹی اجلاس سے قبل حکومت سازی کے لئے ہونے والے کسی بھی مشاورتی عمل کا حصہ نہیں بنیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں