خیبر پختونخوا کے نامزد وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ 9 مئی ہم نے نہیں کیا اس پر انکوائری کرائی جائے گی،کچھ پی ٹی آئی کے سپورٹر گئے تو انہیں کیوں نہیں روکا گیا؟رانا ثناء اللہ کے گھر تو نہیں جانے دیا تھا،جس نے پریس کانفرنس نہیں کی اسے پکڑا جا رہا ہے،میرے خلاف لاہور،میانوالی سمیت 9 اضلاع میں ایف آئی آرز ہیں،اگر میری گرفتاری سے پاکستان کا فائدہ ہوتا ہے تو میں تیار ہوں،ہم نے ان باتوں کو چھوڑ کر اب آگے بڑھنا ہے،اداروں کی اصلاح کرنی ہے،ایسے قوانین لائیں گے کہ کوئی غیر قانونی کام نہ کر سکے،وزیر اعظم پورٹل سیل کی طرح صوبائی کمپلینٹ سیل بنا رہے ہیں،صوبے کے حقوق کیلئے بات کریں گے،سب کو میرا ساتھ دینا ہو گا۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق پشاور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئےخیبر پختونخوا کے نامزد وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ پی ایم پورٹل سیل کی طرح صوبائی کمپلینٹ سیل بنا رہے ہیں،صوبے کے حقوق کے لیے ضرور بات کریں، سب کو میرا ساتھ دینا ہو گا،خاموش رہنے کی وجہ سے صوبے کا یہ حال ہوا،خیرات نہیں لیکن حقوق ضرور لیں گے،اس حوالے سے تمام جماعتوں کو آن بورڈ لوں گا،سیاست سے بالا تر ہو کرصوبے کے حق کی بات کریں گے۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہم کوئی انتقامی کارروائی نہیں کریں گے،عمران خان نے کہا ہے کہ فوج اور پولیس سمیت تمام ادارے ہمارے ہیں،عدالت میں درخواست دے رہے ہیں کہ ہم اپنی پارٹی میں ہی چلے جائیں،صوبے کی سطح پر ہماری لیگل ٹیم بنی ہوئی ہے،کابینہ بنانے پر کام شروع کر دیا ہے،حتمی فیصلہ عمران خان کریں گے،مختلف پارٹیوں سے سیاسی الحاق کی بات چل رہی ہے۔دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد اراکین اسمبلی کے پارلیمانی پارٹی اجلاس سپیکر ہاوس پشاور میں نامزد وزیر اعلیٰ سردار علی امین گنڈاپور کی زیرصدارت ہوا جس میں خیبر پختونخوا میں حکومت سازی سمیت مختلف امور پر مشاورت کی گئی۔اجلاس میں مختلف سیاسی جماعتوں سے اب تک ہونے والے مذاکرات بارے بھی تبادلہ خیال کیاگیا۔اجلاس میں حکومت سازی کےلئے تحریک انصاف اور پی ٹی آئی پارلیمنٹرین کے درمیان مذاکرات کا عمل جاری رکھنے پر اتفاق ہوا۔ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا میں حکومت سازی کے لئے دونوں جماعتیں متفق ہو گئیں ہیں۔
![](https://www.pakistantime.com.pk/wp-content/uploads/2024/02/ali-amin-gandapor-Says-PTI-KPK-Govt-940x480.jpg)