شہباز گل کی درخواست ضمانت پر دلائل مکمل ،محفوظ فیصلہ کل سنایا جائے گا

اسلام آباد(کورٹ رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل کی درخواست ضمانت کیس میں پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی نے دلائل مکمل کرلیے، فیصلہ کل (منگل کے روز)سنایا جائے گا۔پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بغاوت واضح طور پر کی گئی ہے، ملزم شہباز گل کے الفاظ کسی بھی طرح قابل معافی نہیں ہے۔سماعت کے دوران شہباز گل کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ بیان سے کوئی غلط فہمی ہوئی ہے تو شہباز گل معافی مانگنے کے لیے تیار ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کی عدالت میں ہوئی۔دوران سماعت شہباز گل کے وکیل برہان معظم ملک نے عدالت سے ریکارڈ دیکھنے کی اجازت طلب کرتے ہوئے کہا کہ جاننا چاہتے ہیں ہمارے خلاف کیا شہادت ہے،؟جس پر عدالت نے پولیس کو حکم دیا کہ ملزم کے خلاف ریکارڈ وکیل کو دکھایا جائے۔بعد ازاں وقفے کے بعد دوبارہ سماعت کے موقع پر شہباز گل کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے 161 کا بیان نہیں دکھایا، جس پر عدالت نے تفتیشی افسر کو بیانات دکھانے کی ہدایت کی۔عدالت نے رش کی وجہ سے غیر متعلقہ افراد کو کمرے سے نکالنے کا حکم دیا۔ جس پر پی ٹی آئی رہنما علی نواز اعوان، سیف اللہ نیازی، صداقت عباسی و دیگر کمرہ عدالت سے باہر چلے گئے۔

شہباز گل کے وکیل نے عدالت کو دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ 8 اگست کو غلام مرتضی چانڈیو کی مدعیت میں مقدمہ درج ہوتا ہے، جس میں فورسز کے افسران پر تقسیم کرنے کا الزام لگایا گیا۔وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ ٹرانسکرپٹ کے مختلف جگہوں سے پوائنٹ اٹھا کر مقدمہ درج کیا گیا۔ اس سارے بیان پر کسی جگہ غلطی فہمی پیدا ہوئی ہے، شہباز گل اس غلط فہمی کو دور کرنے پر تیار ہیں۔ شہباز گل معافی مانگنے پر بھی تیار ہیں لیکن یہ حق کس طرح ملا کہ مختلف پوائنٹ اٹھا کر بغاوت کا الزام لگا دیا گیا۔شہباز گل کے وکیل نے نجی ٹی وی سے شہباز گل کی گفتگو کمرہ عدالت میں چلا دی۔ درخواست ضمانت پر دلائل دیتے ہوئے وکیل برہان اعظم ملک نے عدالت کو بتایا کہ شہباز گل نے اداروں کے خلاف بیان پر معافی مانگنے پر تیار ہیں،اگر شہباز گل کے بیان سے کوئی غلط فہمی ہوئی ہے، تو وہ اس کے لیے معافی مانگنے پر تیار ہیں،شہباز گل نے یہ ہرگز نہیں کہا کہ بریگیڈیئر رینک سے نیچے والے اپنے جنرلز کی بات نہ مانیں، وہ پاگل نہیں ہیں، ایسی بات کہنے کا سوچ بھی نہیں سکتے،شہباز گل کی گفتگو میں نوازشریف اور مریم نواز مخاطب تھے۔
سپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پاک آرمی کے افسران کے خلاف منظم طریقے سے ملزم نے بات کی، اس کے الفاظ نے پاک فوج میں بغاوت کی کوشش کی، شہباز گل نے پاک فوج کو سیاست میں ملوث کرنے کی کوشش کی، ملزم کے بیان سے سپاہی سے بریگیڈیئر رینک تک افسران کے جذبات مجروح ہوئے، بغاوت پر اکسانے کی کوشش کرنا بھی بغاوت کے زمرے میں آتا ہے، افسران کو حکم نہ ماننے کا کہنا ادارے میں بغاوت کی کوشش تھی۔رضوان عباسی نے کہا کہ ایف آئی آر کا مواد تمام امور کو دیکھ کر لکھا گیا، ملزم شہباز گل کے الفاظ کسی بھی طرح قابل معافی نہیں، ثبوت اتنے واضح ہیں کہ مزید کسی بات کی گنجائش ہی نہیں رہتی۔سپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے کہا کہ تشدد کے الزامات کی تصدیق کروائی گئی، میڈیکل بورڈ نے تشدد کے الزامات کو رد کیا، میڈیکل بورڈ نے ملزم کی خواہش پر ہر بار میڈیکل کروایا۔ کیس میں سپیشل پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی کے دلائل مکمل ہونے کے بعد شہباز گل کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے عدالت نے سماعت کل گیارہ بجے تک ملتوی کردی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں