مولانا فضل الرحمان نے ڈیمز بنانا ناگزیر قرار دے دیا

ڈیرہ اسماعیل خان(سٹاف رپورٹر)جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے امدادی کاموں میں کوئی سیاست نہیں کی گئی، وزیراعظم شہباز شریف کے ڈیرہ اسماعیل خان کے دورے پر انکا مشکور ہوں۔مولانا فضل الرحمان نے ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے ڈیرہ اسماعیل خان کے دورے پر انکا مشکور ہوں، سیلاب سے ملک بھر میں تباہ کاریاں ہوئی ہیں، امدادی کارروائیوں میں رضاکاروں نے جو کام کیا قابل تحسین ہے، متاثرین تک کھانا اور رقوم پہنچائی گئیں، سیلاب کی صورتحال اب بھی موجود ہے، امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔فضل الرحمان نے کہا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے امدادی کاموں میں کوئی سیاست نہیں کی گئی، متاثرین کو پاک فوج کے جوانوں سمیت دیگر اداروں نے نکالا، سیلاب میں وہ مناظر دیکھے جس کا درد شدت سے محسوس ہورہا ہے۔جمیعت علمائے اسلام کے امیر نے مزید کہا کہ کوہ سلیمان کا رود کوہی نظام کو بہتر کیا جائے، ہمیں چھوٹے ڈیمز چاہیے، چھوٹے ڈیمز بننے سے ہم سیلاب سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی پر کام کرسکتے ہیں۔
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے ڈیرہ اسماعیل خان کے دورے کے دوران بات کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں عوام کی خدمت کیلئے کوشاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیلاب نے ملک بھر میں تباہی مچائی ہے، وقت مشکل ہے مگر سب ملکر ان حالات سے نکل جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ کچھ دن قبل قمبر شہداد کوٹ کا دورہ کیا ایسا محسوس ہوا جیسے سمندر ہر جانب پھیلا ہوا ہو جبکہ سوات میں جو صورتحال دیکھی اس میں انسانی غلطی کا زیادہ عمل دخل تھا جہاں دریا کے پیٹ میں تعمیر کیے گئے ہوٹلز سیلاب میں بہہ گئے۔وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ روز کابینہ اجلاس میں سیلاب سے ہوئے نقصانات کا محتاط اندازہ لگایا جو کہ اب 28ارب سے بڑھ کر70ارب ہے جبکہ سیلاب سے تباہ کاری کے باقی اخراجات اس کے علاوہ ہیں اور وہ 42ارب روپے کہاں سے آئیں گے ، اللہ کی ذات انتظام کرے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں