اگر حکومت نے جلد الیکشن کی تاریخ نہ دی تو ۔۔۔تحریک انصاف نے حکومت کے لئے نئی مشکل کھڑی کردی

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ اگر حکومت نے جلد الیکشن کی تاریخ نہ دی تو ستمبر تک فائنل کال کی تاریخ کا اعلان کردیں گے تاہم اس سے قبل کارکنوں کو مہنگائی کے خلاف احتجاج کے لیے کہا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پارٹی چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت بنی گالہ میں کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کے بعد شیخ رشید احمد اور دیگر کے ہمراہ فواد چوہدری نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ہم نے مہنگائی کے خلاف ملک گیر سطح پر اپنی تنظیموں کو کال دے دی ہے اور اگر حکومت نے جلد الیکشن کی تاریخ نہ دی تو ہم ستمبر تک فائنل کال کی تاریخ کا اعلان کریں گے،حکومت فوری الیکشن کی بات کرے تو ہم ان سے بات کرنے کے لئے تیار ہیں۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ 26 اکتوبر سے 9 نومبر تک عشرہ رحمت اللعالمینﷺ منایا جائے گا، ہماری مہم عوام کی حکمرانی کے لئے ہے، البتہ حکومت نے جو فیصلے کرنے ہیں جلدی کرلے کیونکہ اب ان کے پاس زیادہ وقت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب سے پورے ملک میں جو تباہی ہوئی ہے اس پر دلی صدمہ ہے اور ہم سمندرپار پاکستانیوں کے مشکور ہیں جنہوں نے عمران خان کی ٹیلی تھون پر صرف 5 گھنٹوں میں 11 ارب روپے سیلاب متاثرین کے لیے دیا، خیبرپختونخو اور پنجاب کی حکومتوں سے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے ملک گیر جو منصوبہ ہے،جس کے تحت پیسہ آیا ہے اب اس کے خرچ کے لیے عوام کے سامنے منصوبہ لے کر آئیں،اس وقت پاکستان کی معاشی صورت حال پر ہماری پارٹی نے بڑی تشویش کا اظہار کیا،سٹریٹ کرائمز کا لیول ہی اور ہوگیا ہے،راولپنڈی،لاہور اور دیگر بڑے شہروں میں کریانے کی دکانوں اور بیکریوں پر ڈاکے پڑ رہے ہیں،کراچی کی صورت حال بدتر ہے،شہری بلبلا اٹھے ہیں،لوگوں کو روٹی کے لالے پڑ گئے ہیں اسی لیے سٹریٹ کرائمز میں اضافہ ہوا ہے، 4 مہینوں میں ڈھائی سے تین لاکھ لوگ نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور اب اعداد وشمار آرہے ہیں کہ اگلے چند مہینوں میں 10 لاکھ لوگ بے روزگار ہوجائیں گے،ایک طرف لوگوں کی نوکریاں جا رہی ہیں تو دوسری طرف مہنگائی نے مڈل کلاس کی کمر توڑ دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں ملک میں فوری انتخابات کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔سب سے پہلے ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کیا گیا اور اب ایک بہت بڑا معاشی عدم استحکام پاکستان میں آرہا ہے،عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے معاہدے کے بعد روپیہ سنبھل نہیں پا رہا اور مارکیٹ بھی مستحکم نہیں ہو رہی اور دو ہفتوں میں ہمیں لگ رہا ہے جب آگے سکوک بونڈ کی ادائیگی آرہی ہے،وزیر خزانہ اور وزیراعظم نے سوائے رونے اور چیخیں مارنے کے علاوہ ہمیں کوئی منصوبہ نہیں دیا کہ وہ کس طرف جانا چاہ رہے ہیں،پاکستان میں یہ نہیں ہوسکتا کہ عوام منتخب کسی سیاسی جماعت کو کریں لیکن حکومت کرنے کا اختیار اس جماعت کے پاس نہ ہو،ملک کے اندر سیاسی توازن ہونا بہت ضروری ہے،ہماری جدوجہد سول سپریمیسی اور جمہوریت کے لیے رہے گی اور ہم کسی صورت اپنے مقصد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ملک کی معاشی صورت حال کے پیش نظر ہم نے فیصلہ کیا ہے اور ملک بھر میں ہماری تنظیموں کو کال دے دی گئی ہے کہ وہ مہنگائی کے خلاف احتجاج کے لیے باہر نکلیں،اگر حکومت انتخابات کی طرف نہ بڑھی تو پھر ایک فائنل کال کا انتظار کریں اور انہی دو ہفتوں میں فائنل کال دے دی جائے گی،اس پر مشاورت جاری ہے،ہم سمجھتے ہیں کہ کارکنان ستمبر میں ایک فائنل کال کا انتظار کریں،اس سے پہلے ملک میں مہنگائی،بجلی کے بل پر احتجاج کا شیڈول بنانے کے لیے تمام تنظیموں سے کہا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین میں کسی ٹیکنوکریٹک یا عبوری حکومت کی گنجائش نہیں ہے اور اس کو سیدھا سیدھا مارشل لا تصور کیا جائے گا کیونکہ جو بھی حکومت ایسے بنے گی جو آئین سے ماورا ہوگی تو پھر وہ مارشل لا کی حکومت ہے،پاکستان کا مفاد یہ ہے کہ ہم کسی فساد کے بغیر انتخابات کی طرف بڑھیں لیکن صورت حال خراب ہوتی ہے تو اس کی ذمہ داری تحریک انصاف پر نہیں ہوگی۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے پیش گوئی کی کہ 15 اکتوبر تک دن اہم ہیں تاہم بات چیت کے لئے کسی کے ساتھ بھی دروازے بند نہیں ہوں گے،تمام مسائل کا حل ملک میں فوری انتخابات کو یقینی بنانا ہے،ملک انتہائی نازک صورتحال سے دوچار ہے جبکہ عمران خان کا مطالبہ بھی جلد الیکشن کا ہی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں