لیبر پارٹی کی تاریخی کامیابی، مسئلہ کشمیر کا تنازعہ حل ہونے کی امید پیدا ہو گئی

لیبر پارٹی کی تاریخی کامیابی، مسئلہ کشمیر کا تنازعہ حل ہونے کی امید پیدا ہو گئی

مانچسٹر( نعیم مرزا) لیبر پارٹی کے دورے اقتدار میں کشمیر فلسطین کا مسئلہ مستقل حل کے قریب پہنچ سکتا ہے وزیراعظم کیئر سٹرامر نے انتخابات سے قبل متعدد بار اس امر کا وعدہ کیا کہ وہ ان دو بڑے عالمی مسئلوں کا دیر پا حل چاہتے ہیں تو دوسری طرف نو منتخب ایم پی افضل خان نے چند یوم قبل یہ انکشاف کیا تھا کہ لیبر پارٹی کشمیر کے مسئلے پر بھارت اور پاکستان میں ثالث کا کردار ادا کرے گی لیبر پارٹی کو برطانیہ بھر میں کلین سویپ ٹوری پارٹی کی سخت ترین ایمیگریشن پالیسی این ایچ ایس کا بحران اور روانڈا بل کی منظوری کی وجہ سے برطانیہ میں ناپسندیدگی کی نظر سے دیکھا جا رہا ہے رشی سونک جو برطانیہ کے پہلے ہندو وزیراعظم تھے انڈیا کے ساتھ خصوصی تعلقات کو اہمیت دیتے تھے جبکہ افرادی قوت بھی انڈیا سے منگوا رہے تھے ہندوستان کے ساتھ برطانیہ کے تعلقات بھی انتہائی خوشگوار ہو گئے تھے لیکن انہوں نے ایمیگریشن پالیسیوں کو اس قدر سخت کر دیا تھا کہ برطانیہ میں ریاشی اپنے پارٹنر کو بلانے کے لیے 35ہزار پاؤنڈ سالانہ کے انکم دکھانا پڑتی تھی جو اس سے قبل نصف کے قریب تھی برطانیہ کے پریگزٹ کے بعد یہاں افرادی قوت کی بے حد کمی واقع ہو گئی تھی افرادی قوت کی کمی کے بحران کی وجہ سے این ایچ ایس میں ڈاکٹرز اور نرسز کا بحران پیدا ہو گیا اسلام فوبیا میں اضافہ ہوا تو کرائم کی شرح میں بھی اضافہ ہو گیا لوگ اپنے مکانات کی قسط بھی ادا نہ کر سکتے تھے رشی سونک پیدا ہونے والے ان بحرانوں کو اپنے کامیابی تصور کرتے تھے یہی وجہ ہے کہ انہوں نے ان بحرانوں کی وجہ سے قبل از وقت انتخابات کا اعلان کر دیا ایمیگریشن کے مسئلہ پر لیبر پارٹیز غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو روانڈا بھیجنے کی بجائے انہیں برطانیہ کے اندر ہی قانونی جنگ لڑنے کا موقع دے سکتی ہے اور ان کے لیے ایمنسٹی کا بھی اعلان کیا جا سکتا ہے برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر مشرق وسطی کے ساتھ مثالی تعلقات کے متمنی ہیں دوسری طرف وہ برطانیہ میں مقیم 20 لاکھ سے زائد پاکستانی تارکین وطن کی برطانیہ کی معیشت میں نمایاں کردار اور اکثریت کی طرف سے لیبر پارٹی کے لیے مسلسل جدوجہد کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں