سیاسی قوالی اور ہم نوا

سیاسی قوالی اور ہم نوا

تحریر:بیرسٹر امجد ملک

عالمی طاغوتی طاقتیں اور پاکستان کے اندر ان کے پیروں کار ملک میں حجانی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین کو ان بدترین حالات کا پوری طرح ادراک ہے موجودہ نون لیگ کی حکومت کو بے شمار چیلنجز درپیش ہیں معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے اسے ایسے اقدامات بھی اٹھانا پڑ رہے ہیں جس کے اثرات براہ راست عوام پر مرتب ہو رہے ہیں ٹیکسز کی برمار اور بڑھتے ہوئے بجلی کے بلوں نے معاشرے میں ایک ہیجانی کیفیت پیدا کر دی ہے دوسری طرف دہشت گردی کی حالیہ لہر میں یہاں بے گناہ شہری شہید ہو رہے ہیں وہاں پاک فوج کے جوان قوم کے بیٹے اپنی جانوں کا نظرانہ دے رہے ہیں یہ کسی کو معلوم نہیں کہ یہ جنگ ایک طویل عرصہ سے جو لڑی جا رہی ہے کب ختم ہوگی مگر پاکستان کے اندر اقتدار کی جنگ میں اپنے انتخاب کو پہنچ چکی ہے اندرونی طور پر ملک میں ایسے حالات پیدا کر دیے گئے ہیں جو ہماری قومی یکجہتی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہے ہیں قانون کی کوکھ سے لاکنونیت جنم لیتی ہے ملک میں بڑھتی ہوئی بیروزگاری لاقانونیت بدحال معیشت گردوں کا ہمالیہ جیسا پہاڑ اقتدار کی رسہ کشی اور عدالتوں کے فیصلوں سے پیدا ہونے والے بحران ملک میں افرا تفری کا باعث بن گئے ہیں پاکستان کے ائین کے تناظر میں تمام سٹیک ہولڈر ادارے اور عدلیہ اس کے دائرہ کار میں رہ کر اپنے فرائض پورے کرنے چاہیے مگر بعض بعض اوقات اس ائین کو ری رائٹ بھی کیا جاتا ہے ملک کی اعلی ترین عدلیہ کے فیصلوں پر خود اس نےندامت کا اظہار بھی کیا گیا ہے ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی کا حکم اس کی بدترین مثال ہے حال ہی میں اٹھ ججز نے طریق انصاف کو بن مانگے وہ سب کچھ دے دیا جس کا اس نے مطالبہ بھی نہ کیا تھا دنیا کو غیر ضروری ریمارکس دینے سے بھی پرہیز کرنا چاہیے عدالتی فیصلوں کو مختلف مختصر ترین تحریر کرنا چاہیے پاکستانی عدالتوں کو ترقی یافتہ ممالک کی عدالتوں کی تقلید کرنا اشد ضروری ہے سیاسی فیصلے سیاست کی میزبان ہونے چاہیے نہ کہ سیاسی عدالتی اور حکومتی فیصلوں پر سیاسی قوالیاں شروع کر دی جائیں اور پھر ان قوالوں پہ ہم نوابی بن سوچے سمجھے تالیاں بجانا شروع کر دیتے ہیں شرپسندوں کو قانونی طریقہ سے سزائیں دی جا سکتی ہیں مگر کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی لگانا سیاسی بحران سے نکلنے کا راستہ نہیں پاکستان میں قانونی اصلاحات کی اس وقت اشد ترین ضرورت ہے سیاست اس وقت مشکل ترین الحاظ سے گزر رہی ہے اگر اس وقت بھی ہم سب نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ نظام ہی لپیٹ دیا جائے مسلم لیگ نون کے صدر نواز شریف جن کے بھائی وزیراعظم سمدی ڈپٹی وزیراعظم اور بیٹی وزیراعلی ہے کو سیاسی اعتکاف کو اب خیر اباد کہہ دینا چاہی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں