اسرائیل کا جوابی وار کیا ہو گا؟الجزیرہ نے خوفناک دعویٰ کر دیا

دبئی(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف عرب ٹی وی” الجزیرہ “نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاہو نے ایران کو اسرائیل پر حملے کے لیے مجبور کیا اور اس کے جواب میں اسرائیل ایران کی ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنائے گا یہی اس کا اصل مقصد تھا۔دوسری طرف امریکی صدر نے اسرائیل کی مدد کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
الجزیرہ کی انگریزی ویب سائٹ کے لیے تجزیہ نگار دورسا جابری نے لکھا کہ 13 اپریل کو جب ایران نے پچھلی بار اسرائیل پر میزائل داغے تھے تو اس نے پس پردہ چینلز کے ذریعے امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کو آگاہ کر دیا تھا لیکن اس مرتبہ اسرائیل کو ایرانی حملے کی پیشگی اطلاع صرف چند گھنٹے پہلے ملی۔الجزیرہ کی تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ ابھی یہ واضح نہیں کہ اس حملے سے ایران کیا حاصل کرنا چاہتا ہے کیا وہ اپنی طاقت کا اظہار کرنے کا خواہش مند ہے یا پھر اسرائیل کے سامنے سرخ لکیر لگانا چاہتا تھا لیکن اسرائیلی حکام کیا چاہتے ہیں یہ بالکل واضح ہے۔تجزیہ نگار نے کہا کہ حسن نصر اللہ کے قتل سمیت پچھلے چند روز میں ہم نے جو کچھ دیکھا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیتن یاہو اسرائیل کو اس حملے پر مجبور کر رہے تھے جس کے بعد انہیں وہ جواز مل گیا ہے جو وہ چاہتے تھے یعنی ایران کی چھ ایٹمی تنصیبات پر حملہ۔الجزیرہ کی تجزیہ نگار نے کہا کہ اسرائیل اور نیتن یاہو حماس اور حزب اللہ کے نام پر ایران کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔دوسری طرف امریکی صدر جو بائیڈن کہا کہ امریکہ ایرانی میزائل حملوں کے خلاف دفاع اور خطے میں امریکی فوج کے تحفظ کے لیے اسرائیل کی مدد کے لیے تیار ہے۔صدر جو بائیڈن نے امریکی فوج کو حکم دیا ہے کہ ایران کے حملوں کے خلاف اسرائیل کی مدد کی جائے اور ایران کی طرف سے میزائلوں کو مار گرایا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں