حزب اللہ سے دوبدو لڑائی،14اسرائیلی فوجی ہلاک،درجنوں زخمی

لبنان(مانیٹرنگ ڈیسک)ایران کی حمایت یافتہ لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے اسرائیلی فوج کی لبنان میں داخل ہونے کی پہلی کوشش ناکام بناتے ہوئے ایک کمانڈو سمیت 14 اسرائیلی فوجی جہنم واصل کر دیئے ہیں،اسرائیلی فوج نے 8 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جبکہ حزب اللہ کے جانبازوں سے دوبدو لڑائی میں درجنوں اسرائیلی فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں جبکہ بیروت میں اسرائیلی فضائی حملوں میں پانچ افراد مارے گئے ہیں،دوسری طرف غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں میں بھی شدت آ گئی ہے،پناہ گاہوں اور سکولوں پر ہونے والے الگ الگ حملوں میں اب تک درجنوں افراد شہید ہو گئے ہیں،دوسری طرف ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے قطر کے دارالخلافہ میں پریس کانفرس کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ایران جنگ نہیں چاہتا مگر اسرائیل ہمیں جواب دینے پر مجبور کر رہا ہے،اگر اسرائیل نے گذشتہ روز کے میزائل حملوں کا جواب دیا تو پھر ایران کا ردعمل بہت شدید ہو گا،اسرائیل خطے میں کشیدگی بڑھانا چاہتا ہے،وہ امن کا خواہاں نہیں ہے،ایران کشیدگی کو روکنا اور تشدد کا خاتمہ چاہتا ہے۔
غیر ملکی خبررساں اداروں کے مطابق حزب اللہ کے ہاتھوں اسرائیل فوج کو نقصان بھی پہنچا۔اسرائیلی فوجی لبنان کی سرحد کے قریب موجود ہے۔سکائی نیوز عربیا نے اسرائیلی فوج کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ جنوبی لبنان کے ایک گاوں مارون الراس میں لڑائی کے دوران 14 اسرائیلی فوجی مارے گئے۔یہ خبر سامنے آنے کے کچھ دیر بعد اسرائیلی فوج نے اپنے 8 فوجی ہلاک ہونے کی تصدیق کر دی اور ان کے نام بھی جاری کیے جن میں کم از کم تین کیپٹن ہیں۔اس سے پہلے اسرائیل نے اپنا ایک فوجی ہلاک ہونے کی تصدیق کی تھی۔الجزیرہ ٹی وی کے مطابق حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کے 3 مرکاوا ٹینک تباہ کر دیئے گئے ہیں۔یہ ٹینک مارون الراس نامی گاوں کی طرف بڑھ رہے تھے۔سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں اسرائیلی فوج کو مارون الراس سے اپنے زخمی نکالتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔حزب اللہ کے مطابق اسرائیلی فوج اس علاقے میں داخل ہوئے تھے جہاں انہیں گھات لگا کر نشانہ بنایا گیا۔لبنانی خبر ایجنسی المیادین کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ہونے والی جھڑپ میں بیس اسرائیلی سپاہی زخمی ہو گئے۔لبنان میں اسرائیل کا یہ بڑا یعنی نقصان ہے جو اسرائیل پر ایرانی حملے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔اسرائیل نے بدھ کو اس بات کی تصدیق بھی کر دی کہ ایرانی حملے میں میزائلوں کے ٹکڑے اسرائیلی ہوائی اڈوں پر گرے تاہم اس کا کہنا تھا کہ انفراسٹرکچر کو کوئی نقصان نہیں ہوا۔جنوبی لبنان میں اسرائیلی سرحد کے نزدیک اسرائیلی فوجیوں اور حزب اللہ کے جاں بازوں کے درمیان گھمسان کی لڑائی ہو رہی ہے۔جنوبی لبنان میں اسرائیلی فوج نے زمینی کارروائیاں دو دن قبل شروع کی تھیں۔ لبنان میں چوبیس گھنٹوں کے دوران 55 افراد شہید ہو گئے۔واضح رہے کہ لبنان میں اب تک شہادتوں کی تعداد ایک ہزار آٹھ سو سے زائد ہو گئی ہے۔جنوبی لبنان میں شدید لڑائی کے دوران اسرائیل نے شہریوں کو گاڑیوں میں سفر کرنے پر وارننگ جاری کرتے ہوئےکہا کہ گاڑیوں میں سفر نہ کریں۔چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں غزہ کی پٹی میں بھی مزید 79 شہادتیں ہوئی ہیں۔الجزیرہ چینل نے بتایا کہ گزشتہ شب اور آج صبح اسرائیلی فوج نے بمباری کی۔دریں اثنا اسرائیل نے اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیتے ہوئے ان کے داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ بات اسرائیل کے وزیرِخارجہ کیٹز نے بتائی ہے۔گوتریس نے کہا تھا کہ اسرائیلی فوج نے پورے لبنان پر بے رحمانہ اور سفاکانہ بمباری کی ہے۔ لبنان کی سلامتی اور سالمیت کا احترام کیا جانا چاہیے،لبنان میں جاری فوجی کارروائیوں کو مکمل جنگ میں تبدیل ہونے سے روکنا ہو گا۔دوسری طرف فرانس اور برطانیہ نے صورتِ حال کی سنگینی دیکھتے ہوئے غزہ میں مکمل جنگ بندی پر زور دیا ہے۔فرانسیسی وزارتِ خارجہ نے شمالی غزہ میں ایک یتیم خانے اور سکول پر بمباری کی شدید مذمت کی جس میں درجنوں شہری جاں بحق ہوئے۔خان یونس میں ایک گھر کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ فرانسیسی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ کئی ہفتوں سے اسرائیلی فوج سویلین عمارتوں میں پناہ لینے والے شہریوں کو نشانہ بنارہی ہے۔برطانیہ کی جانب سے کہا گیا کہ لبنان اور غزہ میں فوری جنگ بندی ہونی چاہئے، جنگ نہیں بلکہ امن ہی وہ آپشن ہے جس سے اسرائیلی، فلسطینی لبنانی اور دیگر سکون سے رہ سکتے ہیں۔جی سیون تنظیم نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ کے تنازع کا سفارتی حل اب بھی نکالا جاسکتا ہے۔اس کے لیے فریقین کو مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا تاکہ لڑائی مزید نہ پھیلے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں