ایم کیو ایم پھٹ پڑی،مراد علی شاہ کو ناکام وزیراعلیٰ قرار دے دیا

کراچی(سٹاف رپورٹر)متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیوایم)پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے کراچی کو لاوارث اورسید مراد علی شاہ کو سندھ کا ناکام وزیراعلیٰ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سے نہ وزارت اعلیٰ چل رہی ہی اور نہ ہی وزارت داخلہ،انہوں نے صوبے کو تباہ کردیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ اظہار الحسن نے سید مراد علی شاہ کو ناکام وزیراعلیٰ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مراد علی شاہ بتائیں انہوں نے وزارت داخلہ کا محکمہ اپنے پاس کیوں رکھا ہے؟وزیراعلیٰ سندھ سے نہ وزارت اعلیٰ چل رہی ہی نہ ہی وزارت داخلہ،آپ سے نہ سٹریٹ کرائم کنٹرول ہوا بلکہ صوبے کو تباہ کردیا۔قائم علی شاہ کے دور میں لوگ مرتے تھے اور وہ سب اچھا کا راگ الاپتے تھے،ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کا کریڈٹ لیا،ماضی کے گناہ ایم کیو ایم کے کھاتے میں لکھے جاتے ہیں،کہاں گیا آپ کا ٹارگٹڈ آپریشن؟۔
انہوں نے کہا کہ کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو کا تاجروں سے ملاقات کے دوران بیان سمجھ سے بالاتر ہے،وہ شاید بھول گئے تھے کہ وہ کراچی کے پولیس افسر ہیں،اس میں کوئی شک نہیں کراچی پولیس چیف قابل اور ایماندار افسر ہیں لیکن پولیس چیف کس طرح کہہ سکتے ہیں کہ کراچی والے اپنے پاوں پر کلہاڑی مار رہے ہیں؟کراچی پولیس چیف کو کبھی بھی سیاسی بیان بازی نہیں کرنی چاہیے، یہاں بدقسمتی سے پولیس کے تمام افسران سیاسی ہیں،ہم کراچی پولیس چیف کے بیان کی سخت مذمت کرتے ہیں۔
رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ کراچی پولیس کے باوجود شہر لاوارث ہے،کراچی میں کوئی بھی تاجر کوئی علاقہ اب محفوظ نہیں رہا، گزشتہ 6 ماہ میں 800 سے زیادہ لوگ قتل ہوچکے ہیں،آج بھی کراچی میں زمینوں پر قبضے ہو رہے ہیں،من پسند ایس ایچ اوز کی سرپرستی میں جرائم پیشہ افراد دندناتے پھر رہے ہیں،کسی بھی جماعت نے کراچی میں سٹریٹ کرائم پر آواز نہیں اٹھائی،سٹریٹ کرائم پر پی ایس پی،پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کیوں خاموش ہے؟سٹریٹ کرائم کے خاتمے کیلئے مربوط حکمت عملی بنائی جائے،ماڈل کورٹس بنائیں،ملزمان پر دہشت گردی کی دفعات لگائیں،پولیس کام نہیں کرسکتی تو ایپکس کمیٹی کا قیام عمل میں لایا جائے۔کے الیکٹرک کے بل میں کے ایم سی ٹیکس لینے سے متعلق ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ بجلی کے بلوں میں میونسپل ٹیکس لگایا جارہا ہے،ہم پر بھتہ خور ادارے کے ذریعے بھتہ کیوں لگایا گیا،پہلے ہمیں 300 ارب روپے کے ٹیکس کا حساب دیا جائے،زبردستی ٹیکس لیا گیا تو ہوسکتا ہے بل بھرنا بند کردیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز چیمبر آف کامرس میں کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو سے شہر میں بڑھتے ہوئے سٹریٹ کرائم پر سوال کیا گیا تھا تو وہ نادم ہونے کے بجائے الٹا تاجروں پر ہی برہم ہوگئے تھے اور کراچی والوں اور تاجروں کو ہی جرائم کا ذمہ دار قرار دے دیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں