کراچی حملے کی ابتدائی رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات

کراچی(بیورو رپورٹ)شہر قائد میں واقع جناح انٹرنیشنل ا ئیرپورٹ کے قریب ہونے والے دھماکے کے حوالے سے تحقیقاتی اداروں نے ابتدائی رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات کئے ہیں۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب چینی انجینئرز کے قافلے پر حملہ ہوا،حملے میں چھوٹی کار استعمال کی گئی۔تفتیشی ذرائع کے مطابق کار سوار خودکش حملہ آور قافلے کے نکلنے کا انتظار کر رہا تھا،قافلہ پہنچتے ہی کار سوار نے اپنی گاڑی غیر ملکیوں کی گاڑی سے ٹکرا دی،کار میں ممکنہ طور پر بارود تھا جس سے گاڑی مکمل تباہ ہو گئی۔ذرائع کامزید کہنا تھا کہ دھماکے کے بعد غیر ملکیوں کی ایک گاڑی ریورس کر کے محفوظ کرنے کی کوشش کی گئی،متاثرہ گاڑیوں کی تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں،کار کی نمبر پلیٹ،انجن چیسز نمبر حاصل کرنے کی کوشش جاری ہے،بھاری بارودی مواد استعمال کیا گیا جس سے گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔یاد رہے کہ کراچی حملے کی ذمہ داری شدت پسند کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی(بی ایل اے) نے قبول کرتے ہوئے حملہ آور کی شناخت شاہ فہد عرف آفتاب بتائی ہے۔دوسری طرف وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ انھیں گذشتہ رات کراچی ایئرپورٹ کے قریب کانوائے پر ہونے والے حملے میں دو چینی شہریوں کی ہلاکت پر گہرا صدمہ اور دکھ ہوا ہے،میں اس گھناونے عمل کی مذمت کرتا ہوں اور چینی رہنماوں اور باشندوں سے افسوس کا اظہار کرتا ہوں،اس بھیانک حملے میں ملوث افراد پاکستانی نہیں ہو سکتے بلکہ یہ پاکستان کے دشمن ہیں،اس بارے میں فوری تحقیقات جاری ہیں تاکہ ان کی شناخت کرتے ہوئے انھیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے،پاکستان اپنے چینی دوستوں کی حفاظت کے لیے پرعزم ہے،ہم ان کی سلامتی اور خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرتے رہیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں