لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستانی معیشت کے حوالے سے رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان معاشی استحکام کی بحالی پر پیشرفت کر رہا ہے۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق عالمی ریٹنگ ایجنسی”فچ“ نے کہا ہے کہ پاکستان کی ساختی اصلاحات میں پیشرفت اس کے قرض پروفائل کے لیے اہم ہے،مشکل اصلاحات پر پیشرفت آئی ایم ایف جائزے،دوطرفہ اور کثیر جہتی فنانسنگ کے لیے کلیدی ہے،سٹیٹ بینک کا شرحِ سود 12 فیصد کرنا،صارف کے لیے مہنگائی کم ہونے کی دلیل ہے،اوسط مہنگائی جون تک 24 فیصد تھی،جو جنوری میں 2 فیصد سے کچھ زائد رہی۔فچ کا کہنا ہے کہ معاشی سرگرمیاں استحکام اور شرحِ سود میں کمی سے بہتر ہو رہی ہیں،معاشی نمو 3 فیصد رہنے کے اندازے ہیں،ترسیلات،زرعی برآمدات اور سخت مانیٹری پالیسی سے کرنٹ اکاونٹ کھاتہ 1.2 ارب ڈالر سر پلس رہا۔عالمی ایجنسی نے مزید بتایا کہ زرِ مبادلہ کے ذخائر 3 ماہ کی درآمدات کے مساوی ہیں،زرِ مبادلہ کے یہ ذخائر مالی ضرورت سے کم ہیں،مالی سال 2025ءمیں 22 ارب ڈالر کی ادائیگیاں ہیں،اقتصادی سطح پر بہتر پیشرفت ہوئی ہے،پرائمری سرپلس آئی ایم ایف کے ہدف سے زیادہ رہا،مالی سال کی پہلی ششماہی میں ٹیکس آمدنی آئی ایم ایف کے ہدف سے کم رہی،صوبوں نے زرعی انکم ٹیکس پر قانون سازی کر لی ہے، زرِمبادلہ کے ذخائر بڑھنے اور بیرونی فنانسنگ ضرورت میں کمی جولائی میں مثبت ریٹنگ کا سبب ہو سکتی ہے،آئی ایم ایف کے جائزے میں تاخیر منفی ریٹنگ کا سبب ہو سکتی ہے۔