At least four people, including Maulana Hamidul Haq Haqqani - chief of the (JUI-S) - were martyred and around a dozen others injured in a suicide blast at the Darul Uloom Haqqania in Akora Khattak area of Nowshera district of Khyber-Pakhtunkhwa province

جامعہ حقانیہ میں حملہ،صدر،وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے پیغامات جاری کر دیئے

اسلام آباد(بیورو رپورٹ)ملک کے ممتاز اور تاریخی دینی ادارے جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں ہونے والے افسوسناک خود کش حملے نے پورے ملک کو سوگوار کر دیا ہے،صدر وزیر اعظم،وزرائے اعلیٰ،گونرز سمیت مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں نے حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے پیغامات جاری کر دیئے ہیں۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مولانا حامد الحق حقانی اور دیگر شہداء کے بلندی درجات اور دھماکے میں زخمی ہونیوالوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی اور کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا،اس طرح کے بزدلانہ حملوں سے ہمارا عزم اور مضبوط ہوا ہے،کسی دہشت گرد سے کوئی رعایت نہیں برتی جا سکتی ۔وزیر اعظم شہباز شریف نے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی۔وزیر اعظم نے زخمیوں کی صحتیابی کی دعا اور زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ بزدلانہ اور مذموم دہشت گردی کی کارروائیاں دہشت گردی کے خلاف عزم کوپست نہیں کر سکتیں،ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پر عزم ہیں۔وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اکوڑہ خٹک دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے نوشہرہ اور پشاور کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی ہدایت کر دی۔انہوں نے دھماکے کے زخمیوں کو فوری طبی امداد دینے کے لیے عملہ الرٹ رکھنے کا حکم بھی دیا۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ واقعے کے تمام پہلووں کا جائزہ لے کر مکمل رپورٹ پیش کی جائے،دلخراش واقعے میں ملوث عناصر کو سختی سے نمٹایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عبادت گاہ میں معصوم لوگوں کو دہشت گردی کا نشانا بنانا غیر انسانی فعل ہے،اس واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے،دلخراش واقعہ میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے بھی نوشہرہ میں مدرسہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں دھماکے پر اظہار مذمت کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک دھماکا اسلام اور پاکستان دشمن قوتوں کی سازش ہے،صوبائی حکومت کی نااہلی اور ملی بھگت کا خمیازہ نہ جانے کب تک صوبہ بھگتے گا؟۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے نوشہرہ کی مسجد میں بم دھماکا کی شدید مذمت کرتے ہوئے بم دھماکے میں مولانا حامدالحق اور دیگر نمازیوں کی شہادت پر گہرے رنج اور دکھ کا اظہار کیا اور دھماکے میں زخمی ہونے والے نمازیوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی ہے۔وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ اکوڑہ خٹک جامع مسجد میں نماز جمعہ کے بعدبم دھماکہ کھلی دہشت گردی ہے،دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتیں گے،پوری قوم یکسو اور متحد ہے۔چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ اور پی ٹی آئی کے رہنما ڈاکٹر بیرسٹر سیف نے خودکش حملے میں مولانا حامد الحق کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مولانا حامد الحق کی شہادت ایک ناقابل تلافی نقصان ہے،مولانا حامد الحق ایک جید عالم دین تھے،ان کی اسلام کے لیے بے پناہ خدمات ناقابل فراموش ہیں۔امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دھماکا امن کو تباہ کرنے کی سازش ہے،جامعہ مسجد کو نشانہ بنانا انتہائی افسوس ناک ہے،ملک دشمن قوتیں،مذموم مقاصد کے تحت پاکستان میں شرپسندی کو ہوا دے رہی ہیں،امن قائم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے،شہدا کے لواحقین کے غم میں برابر شریک ہیں۔ترجمان جے یو آئی اسلم غوری نے دھماکے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں دھماکا افسوسناک اور قابل مذمت ہے،اب مساجد اور مدارس بھی محفوظ نہیں رہے،حکومتی پالیسیوں نے امن وامان تباہ کر دیا ہے۔عوام کا کوئی پرسان حال نہیں۔جے یو آئی کارکن اور رضا کار ہر قسم کا تعاون کریں،کارکن زخمیوں کے لیے زیادہ سے زیادہ خون کے عطیات دیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں