عالمی یوم خواتین پر جنرل ہسپتال میں پر وقار تقریب کا انعقاد،مقررین کی جانب سے خراج تحسین پیش

لاہور(ہیلتھ رپورٹر) پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر محمد الفرید ظفر نے کہا کہ دین اسلام خواتین کے حقوق کا علمبرار ہے جس نے پیدا ہوتے ہی زندہ دفن کر دی جانے والی بچیوں کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے اس قبیح رسم کا خاتمہ کیا اور صنف نازک کو نئی زندگی کی نوید سنائی،آج دنیا بھر میں خواتین زندگی کے ہرشعبے میں مردوں کے شانہ بشانہ مختلف چیلنجز کا سامنا کر رہی ہیں جبکہ پاکستان کی نصف آبادی خواتین پر مشتمل ہے جن کو نظر انداز کر کے ملکی ترقی اور معاشی استحکام کا تصور نا ممکن ہے،بالخصوص ملک کے سب سے بڑے صوبے کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ مریم نواز دیگر خواتین کیلئے روشن مثال ہیں جو دن رات محنت کر کے ملکی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں جس پر ہم سب انہیں شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
ان خیالات کااظہارپروفیسر الفرید ظفر نے لاہور جنرل ہسپتال میں عالمی یوم خواتین کے حوالے سے منعقدہ پر وقار تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر طب سے وابستہ ممتاز شخصیات ڈاکٹر ناصرہ شوکت،ڈاکٹر الماس بشیر،پروفیسر شاہینہ آصف،ڈاکٹر شبانہ حیدر،پروفیسر روبینہ سہیل،پروفیسر آصف بشیر،پروفیسر فاروق افضل، پرنسپل نرسنگ کالج روبینہ انعام،ایم ایس جنرل ہسپتال ڈاکٹر فریادحسین،ایم ایس پنز ڈاکٹر عمر اسحاق نے بھی خواتین کے حقوق پر تفصیلی روشنی ڈالی۔پروفیسر الفرید ظفر اور پروفیسر آصف بشیر کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی خصوصی ہدایات پر ادارے میں فرائض منصبی سر انجام دینے والی خواتین ملازمین کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں اورخواتین کے حقوق اور پاسداری کیلئے عملی کاوشوں کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایل جی ایچ اور”پنز”میں کثیر تعداد میں خواتین سٹاف دن رات دکھی انسانیت کی خدمت میں مصروف عمل ہیں جس پر سب انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

مقررین نے دنیا بھر میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین بھی پیش کیا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ آج کی تقریب کا مقصد اس امر کی اہمت کو سمجھنا ہے کہ عورت چاہے شہری ہو یا دیہی،پڑھی لکھی ہو یا نا خواندہ،گھر سے باہر ہو یا چار دیواری میں حتیٰ کہ معاشرے کے کسی بھی طبقے سے تعلق رکھتی ہو یا دور دراز علاقے کی رہائشی ہو بیک وقت کئی محاذوں پر کام کر رہی ہوتی ہیں اور ان کی خدمات کو تسلیم کرنا اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا ہم سب کا اخلاقی فرض ہے۔پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ جنگی طیارے اڑانے سے لے کر عدلیہ،صحت و تعلیم،انفارمیشن ٹیکنالوجی،قانون نافذ کرنے والے اداروں سمیت تمام شعبوں میں خواتین نمایاں نظر آتی ہیں جبکہ پاکستان کے ہیلتھ کے شعبے میں خواتین ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں اور نرسنگ کا سارابوجھ خواتین کے کاندھوں پر ہی ہے۔تقریب میں خواتین کے حقوق اور ملازمت پیشہ خواتین کے تحفظ کے قوانین بارے آگاہی دی گئی۔تقریب میں پروفیسر ندرت سہیل،پروفیسر آمنہ احسن چیمہ،ڈاکٹر لیلیٰ شفیق،ڈاکٹر مصباح جاوید،ڈاکٹر عمارہ اختر،ڈاکٹر سائرہ ذیشان،نرسنگ سپرنٹنڈنٹ”پنز”آسیہ خانم،شہناز ڈار سمیت میڈیکل سٹوڈنٹس،نرسنگ سٹاف اور کالج کی نرسنگ طالبات شریک تھیں۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں