کوئٹہ(بیورو رپورٹ)وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے بلوچستان میں ٹرین سروس بحال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جعفر ایکسپریس صبح ساڑھے سات بجے پشاور سے کوئٹہ اور جمعہ کو کوئٹہ سے پشاور روانہ ہو گی،پشاور سے روانہ ہونے والی جعفر ایکسپریس میں اب تک 40 مسافروں نے بکنگ کی ہے،کوئٹہ سے ایک سپیشل عید ٹرین بھی چلے گی،حنیف عباسی نے پہلے مرحلے میں 500 سو اہلکار بھرتی کرنے کا اعلان بھی کیا۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق کوئٹہ میں پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے بلوچستان میں ٹرین سروس بحال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جعفر ایکسپریس پشاور سے کوئٹہ اور جمعہ کو کوئٹہ سے پشاور روانہ ہو گی،کوئٹہ سے ایک سپیشل عید ٹرین بھی چلے گی،بلوچستان میں ہفتے میں دو دن کے بجائے 7 دن ٹرین چلے گی،پہلے مرحلے میں 500 سو اہلکار بھرتی کریں گے،جعفر ایکسپریس حملے کے دہشت گردوں کو بیرون ملک پیچھا کر کے بھی ماریں گے،سانحہ جعفر ایکسپریس پر بہت افسوس ہے،تمام دنیا نے سانحہ جعفر ایکسپریس کی مذمت کی،جعفر ایکسپریس میں مقامی سطح پر سہولت کاری ہوئی،معصوم بچے،عورتوں،جوانوں اوربزرگوں کو نشانہ بنایا گیا، سیکیورٹی فورسز نے مہارت سے مسافروں کی جان بچائی،ہم صوبائیت اور قومیت کے نعروں کی مذمت کرتے ہیں، دشمن کے عزائم اور کوشش کامیاب نہیں ہونے دینگے۔اس سے قبل وفاقی وزیر حنیف عباسی نے کوئٹہ پہنچنے پر ریلوے سٹیشن کا دورہ کیا اور دہشت گردی سے متاثرہ جعفر ایکسپریس کا بھی معائنہ کیا۔حنیف عباسی کو ڈی ایس ریلوے کی جانب سے ٹرین سروس کی بحالی سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
یاد رہے کہ 11مارچ کو کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد ریل گاڑیوں کی آمدورفت کا سلسلہ گذشتہ 15 روز سے معطل ہے،راستوں کی بندش اور غیر محفوظ سفر نے بسوں کے ذریعے جانے والوں کا سفر بھی محال کر دیا اور گھنٹوں کا سفر دنوں میں طے ہونے سے لوگ اذیت کا شکار ہیں۔ادھر متبادل راستوں سے کراچی جانے والی گاڑیوں کے کرانے بھی بڑھا دیے گئے ہیں جبکہ بولان کے راستے کراچی جانے کا 4 ہزار کا ٹکٹ 7 سے 8 ہزار کر دیا گیا،جہاز کا یکطرفہ کرایہ 70 سے 80 ہزار روپے ہے۔راستوں کی بندش سے اشیائے خورد و نوش کا بحران پیدا ہو گیا،مصنوعی مہنگائی سے شہری پریشان ہو گئے،راستوں کی بندش کے باعث پھل سبزی اور باہر سے آنے والا سامان مہنگا ہو چکا ہے۔کوئٹہ میں گزشتہ 5 دنوں سے انٹر نیٹ سروس بھی معطل ہے،شہر کا ملک بھر سے رابطہ کٹ کر رہ گیا ہے،سڑک کا راستہ بند یا پھر مشکل ہونے کے بعد ریل سروس بھی بحال نہیں،جہاز کا سفر عام آدمی کے بس میں نہیں رہا،مسافروں کا کوئی پرسان حال نہیں محفوظ اور آسان سفر کڑا امتحان بن گیا ہے۔