آڈیو لیکس کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں،رانا ثنا ءاللہ

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ خان نے کہا ہے کہ آڈیو معاملہ بگنگ کا نہیں بلکہ ہیکنگ کا ہے جس کا پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی)سے کوئی تعلق نہیں،عمران خان نے جتھوں کے ذریعے وفاقی دارالحکومت پر چڑھائی کی تو اسلام آباد کی حفاظت کے لئے فوج کو طلب کیا جا سکتا ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ خان نے کہا کہ آڈیو معاملہ بگنگ کا نہیں بلکہ ہیکنگ کا ہے جس کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں،معاملے کی تحقیقات میں آئی ایس آئی،آئی بی،ایف آئی اے بھی انکوائری ٹیم میں شامل ہوں گی،ایجنسیز نے اپنا ہوم ورک تقریبا مکمل کرلیا ہے،سمت کا تعین ہوگیا کہ یہ معاملہ کن طریقوں سے ہوسکتا ہے،آڈیو لیک ایک ہیکنگ کا کیس ہے۔
پی ٹی آئی کی ممکنہ لانگ مارچ پر بات کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ نے کہا کہ اگر عمران خان مسلح جتھوں کے ساتھ اسلام آباد پر چڑھائی کرتا ہے تو اس کو روکنا ریاست کی ذمہ داری ہے جب کہ آرٹیکل 245 میں علاقے کی حفاظت کے لئے فوج کو طلب کیا جا سکتا ہے، عمران خان تقریباً 15سے 20 ہزار لوگوں کو لائیں گے،مگر ہم نے اتنی فورس کا انتظام کیا ہے ہم بڑی آسانی کے ساتھ ان کو روک سکیں گے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم ان کو کب روک رہے ہیں یہ اسلام آباد آئیں،جو جگہ سپریم کورٹ نے مقرر کی وہاں بیٹھیں،ہم وہاں پر انہیں سکیورٹی بھی فراہم کریں گے لیکن انہیں نا تو کوئی سڑک بلاک کرنے دیں گے اور نہ ہی ریڈ زون میں آنے دیں گے،عمران خان اسٹیبلشمنٹ کا لاڈلہ نہیں اور نہ اب اسٹیبلشمنٹ کسی بھی قسم کی مداخلت پر یقین رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ این جی اوز کی آڑ میں لوگ آئے جنہوں نے ملک کو نقصان پہنچایا،وزارت داخلہ چاہتی ہے این جی اوز کی کلیئرنس ایجنسیز سے ہو کیونکہ سوچ ریاست کے وسیع تر مفاد میں ہے جس کا مقصد کسی بھی ناخوشگوار معاملے کو روکنا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں