اسلام آباد کی عدالت نے عمران خان کی ضمانت منظور کر لی

اسلام آباد(کورٹ رپورٹر)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے کیس میں ضمانت منظور ہو گئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد کی سیشن عدالت میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی سے متعلق کیس میں عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سیشن کورٹ اسلام آباد میں پیش ہوئے۔ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔جج ظفر اقبال نے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا عمران خان پر الزام صرف ایما کا ہے؟وکیل نے عدالت میں جواب دیا کہ ایما بھی صرف لفظ کی حد تک ہے،اس سے زیادہ کچھ نہیں۔

عدالت نے ریمارکس دئیے کہ پراسیکیوشن نے ایما کی حد تک شواہد پیش کرنے ہیں،کیا ایما کی حد تک آپ کے پاس کوئی شواہد ہیں؟ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے وکیل بابراعوان کے بروقت پر آنے پر انکی تعریف کی۔جج ظفر اقبال نے ریمارکس دئیے کہ اچھا لگا وقت پر آئے،نوجوانوں کو بھی یہی پیغام دینا چاہیے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی عبوری ضمانت میں 13 اکتوبر تک توسیع کی۔لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ کیس میں عمران خان کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے اور اپنے موکل کی حاضری سے استثنی کی درخواست دائر کی۔بابر اعوان نے موقف اختیار کیا کہ عمران خان لاہور میں ہیں جس کی وجہ سے پیش نہیں ہو سکتے۔عدالت نے عمران خان کی عبوری ضمانت کی درخواست میں 13 اکتوبر تک توسیع کر دی۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف تھانہ کوہسار میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج ہے اور عدالت نےان کی عبوری ضمانت میں 27 ستمبر تک توسیع کی تھی۔قبل ازیں سابق وزیراعظم عمران خان کی لانگ مارچ کے دوران املاک کو نقصان پہنچانے اور جلاو گھیراو کے کیس میں پانچ مقدمات میں ضمانت منظور ہو گئی۔اسلام آباد کی مقامی عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج ایسٹ عبدالغفور کاکڑ نے کیس پر سماعت کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں