اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)وفاقی دارالحکومت میں کسان اتحاد کے رہنماوں کے حکومت کے ساتھ مذاکرات ناکام ہونے کے بعد پولیس اور ایف سی کے تازہ دم دستے احتجاج کے مقام پر پہنچ گئے ہیں،دوسری طرف رات گئے اسلام آباد میں تیز آندھی اور بارش کے بعد خیابان چوک پر کسانوں کے لئے مشکلات پیدا ہو گئی ہیں،کسان دھرنا میں موسم کی شدت سے زیادہ تر مظاہرین تیز بارش سے بچنے کے لئے میدان سے محفوظ مقام پر منتقل ہو گئے ہیں جبکہ تیز آندھی سے کسان مظاہرین کے لگے شامیانے بھی اڑ گئے تاہم تیز بارش کے باوجود کسان دھرنا جاری ہے جبکہ کسان رہنماوں کا کہنا ہے کہ اپنا حق لیے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔۔
اسلام آباد پولیس کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بتایا گیا کہ خیابان چوک میں احتجاج کے لیے موجود کسان اتحاد کے مظاہرین درختوں سے شاخیں توڑ کر لاٹھیاں بنا رہے ہیں اور پتھر بھی اکھٹے کیے ہیں۔عورتوں اور بچوں سے گزارش ہے خیابان چوک کی طرف نہ جائیں،کسی کو بھی کاروبار زندگی میں خلل ڈالنے اور توڑ پھوڑ کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔
اسلام آباد پولیس کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق پولیس کے تازہ دم دستے خیابان چوک پہنچ گئے۔ایف سی کی بھاری نفری بھی خیابان چوک میں موجود ہے۔قیدی لے جانے والی گاڑیاں اور ایمبو لینس بھی خیابان چوک پہنچا دی گئی ہیں۔ڈی آئی جی آپریشنز،ایس ایس پی آپریشنز اور ضلعی انتظامیہ کے افسران موقع پر موجود ہیں۔پولیس نے کہا ہے کہ مظاہرین کی قیادت چیئرمین خالد باٹھ اور جنرل سیکریٹری عمر امین کر رہے ہیں۔اگر مظاہرین نے پیش قدمی کی کوشش کی تو انہیں منتشر کرنے کے اقدامات کیے جائیں گے۔
دوسری طرف وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ کسانوں کا دھرنا بلا جواز ہے۔آج کسان اتحاد سے ملاقات میں ان کو صورتحال سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔زرعی ٹیوب ویل کے بجلی کے بلوں میں کمی کے لیے کابینہ کی قائم کمیٹی کام کر رہی ہے۔حکومت کسانوں کے جائز مطالبات کو سنجیدہ لے رہی ہے۔نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔احتجاج اور دھرنا بلا جواز ہے۔ریڈ زون ریڈ لائن ہے۔کسان یا کسی بھی گروہ یا جماعت کو ریڈ زون میں احتجاج یا دھرنے کے اجازت نہیں۔ریڈ زون کی طرف مارچ کرنے والوں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔دوسری طرف کسان اتحاد کے چیئر مین کا کہنا ہے کہ کسانوں کو کھاد نہیں مل رہی،بلیک میں سب کچھ مل رہا ہے،وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ میرا کچھ نہیں کر سکا،صوبائی وزیر داخلہ ہاشم ڈوگر بھی کچھ نہیں کر سکتے۔اب ہم بنی گالہ جا رہے ہیں۔