تحریک انصاف کے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے،خواجہ آصف بھی بول پڑے

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ عمران خان کا آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازع بنانا اپنی مایوسی نکالنے کے سوا اور کچھ نہیں،تحریک انصاف کو ضمنی انتخابات میں پس پردہ حمایت حاصل نہیں تھی، وفاقی حکومت عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی دیگر قیادت کے اسٹیبلشمنٹ سے روابط سے واقف ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے رہنماوں کی اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں اور ملاقاتوں کی خبر ہے،ہمیں ان ملاقاتوں کا علم ہے اور پی ٹی آئی کی دوسری قیادت نے بھی چند روز قبل ملاقاتیں کی ہیں اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی آرمی چیف سے دو ملاقاتوں کی بھی تردید کی، ان کو ملاقات سے قبل پتا تھا مگر دونوں کے درمیان صرف ایک ہی ملاقات ہوئی ہے۔
نئے آرمی چیف کی تعیناتی پر بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ وزیر اعظم دفتر سے ابھی تک باضابطہ طور پر کوئی خط موصول نہیں ہوا جس میں نئے آرمی چیف کے لیے نام تجویز کیے جاتے ہیں، اس کا جب وقت آئے گا تو وزیر اعظم فیصلہ کریں گے مگر تحریک انصاف سربراہ کی جانب سے آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازع بنانا اپنی مایوسی نکالنے کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔وزیر دفاع نے اس امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میں ایسا ہوتا ہوا نہیں دیکھ رہا کہ ضمنی انتخابات میں حالیہ جیت کے بعد عمران خان اس پوزیشن میں ہوں گے کہ وہ اپنی حمایت کے لیے اسٹیبلشمنٹ کو دوبارہ سوچنے پر مجبور کرسکیں۔وزیردفاع خواجہ آصف نے اس تاثر کو بھی مسترد کیا کہ حالیہ ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف کو بعض حلقوں کی جانب سے پس پردہ حمایت حاصل تھی۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت مریم نواز کے حوالے کرنے کے لیے پارٹی کے اندرونی معاملات پر بات کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ ’اس میں کوئی شک نہیں کہ مریم نواز مقبول ہیں مگر جلد ہی قیادت کو اپنی زندگی میں اس سمت قدم اٹھانے کا احساس ہوگا۔وزیر دفاع نے اعتراف کیا کہ پارٹی میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال کی کمی ہے۔خواجہ آصف نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ عوام تک رسائی کے لیے مسلم لیگ (ن) میں سوشل میڈیا اور جدید ٹیکنالاجی کو بروئے کار لانے کی کمی ہے، پارٹی کو نوجوانوں تک رسائی کے لیے انہی ذرائع کی ضرورت ہے جن کے بارے میں وہ معلومات رکھتے ہیں۔کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے حکومتی مذاکرات پر پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں اس بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں