اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)2017 کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے موسمیاتی تبدیلی کونسل کے پہلے اجلاس کی صدارت سے تاریخ رقم کردی،وزیراعظم نے سیلاب متاثرین کی بحالی اور مستقبل میں موسمی خطرات سے بچاو کے حوالے سے بڑا فیصلہ کرلیا۔
وزیراعظم نے موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت کے حامل گھروں اور انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لئے نیشنل پلان بنانے کی ہدایت کی،وزیراعظم نے ہدایت کی کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے مطابق رہن سہن اور تعمیرات اختیار کرنے کے لئے اقدامات تجویز کئے جائیں،ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے اور بروقت تیاری کے لئے مستقل بنیادوں پر وفاقی اور تمام صوبائی حکومتوں کا اشتراک عمل تیار کیا جائے،موسمیاتی تبدیلی کونسل مشترکہ مفادات کونسل کی طرز پر بنائی گئی تھی جس میں وفاق اور تمام صوبائی متعلقہ سٹیک ہولڈرز شامل ہیں،
وزیراعظم شہباز شریف نے موسمیاتی تبدیلی کونسل کو مکمل فعال ادارہ بنانے کی ہدایات جاری کردیںوزیراعظم نے ہدایت کی کہ مستقبل میں موسمیاتی خطرات کی نشاندہی اور قومی سطح پر جامع پلان تیار کیاجائے،وزیراعظم نے جامع پلان کی تیاری کے لئے بہترین ماہرین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دےدیا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیاں تباہ کن سیلاب کا رہی ہیں، سندھ اور بلوچستان میں تباہی تازہ مثال ہے،کاربن کے اخراج میں 1 فیصد سے بھی کم حصہ ہونے کے باوجود پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہونے والے اولین 10 ممالک میں ہے،اس تباہی کو ہمیں بھول نہیں جانا، متاثرین کی بحالی کے ساتھ مستقبل کی تیاری کرنی ہے،موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق کونسل مرکزی کردار ادا کرے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ خطرات کی نشان دہی،وسائل کی فراہمی، نقصان کا اندازہ لگانے کی صلاحیت بہتر بنانے پر توجہ دیں،خطرات سے کیسے بچا جائے، عوام کو کیسے تیار کیاجائے، انتظامیہ کی کیا تربیت ہونی چاہئے، اس پر ٹھوس کام کریں۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو شدید خشک سالی کے خطرے سے بچانا ہے،
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے صوبہ سندھ کا ڈیلٹا کا علاقہ خشک ہو گیا، ماہرین کی رائے کی روشنی میں اقدامات تجویز کریں،جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات سے بچاو کی تدابیر تجویز کریں اور تین گنا زیادہ گلیشیئر پگھلنے اور مون سون کی بارشوں کی شدت سے بچاو کے لئے تجاویز تیار کریں۔