قاہرہ(وقائع نگار خصوصی)پاکستان نے تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک پلس کے فیصلے کے تناظر میں سعودی عرب کے خلاف بیانات کو افسوسناک قرار دیا ہے ، پاکستان کا موقف واضح ہے ، ہم سعودی عرب کی عوام اور قیادت کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور عالمی اقتصادی استحکام کو یقینی بنانے کیلئے مملکت سعودی عرب کے خدشات کوسراہتے ہیں۔سعودی عرب کا موقف حقائق پر مبنی ہے ، پاکستان نے سعودی عرب کے موقف کی تائید حقائق کے تناظر میں کی ہے۔ پاکستان کے ساتھ ساتھ تمام اسلامی و عرب ممالک اس وقت مملکت سعودی عرب کے موقف کی تائید کر رہے ہیں۔

یہ بات چیئرمین پاکستان علماءکونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان و سیکرٹری جنرل انٹرنیشنل تعظیم حرمین شریفین کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے قاہرہ میں عالمی ذرائع ابلا غ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا سعودی عرب کے ساتھ تعلق ایمان اور عقیدے کا تعلق ہے اور پاکستان کی طرف سے تیل کے معاملے پر سعودی عرب کے موقف کی تائید عالمی حالات کے تناظر میں کی گئی ہے۔پاکستان یہ سمجھتا ہے کہ عالمی اقتصادی استحکام کو یقینی بنانے کیلئے سعودی عرب نے جن اقدامات کا فیصلہ کیا ہے وہ تمام اسلامی عرب ممالک نے اس کی تائید کی ہے۔ سعودی عرب کی قیادت کے خلاف کسی بھی قسم کی بیان بازی کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ارض حرمین شریفین ہے جس سے مسلمانوں کا ایمان اور عقیدے کا تعلق ہے اور یہی وجہ ہے کہ سعودی عرب کے خلاف کسی بھی قسم کی بیان بازی اور اقدام کو پورا عالم اسلام اور عالم عرب کسی بھی صورت قبول نہیں کر سکتا۔انہوں نے بتایا کہ انٹرنیشنل تعظیم حرمین شریفین کونسل کے زیر اہتمام 22 اکتوبر کو نائیجریا میں عالمی تعظیم حرمین شریفین کانفرنس ہو رہی ہے جس میں عالم اسلام کے اہم قائدین ، سعودی عرب کی قیادت اور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور سعودی عرب کی حرمین شریفین اور حجاج اور عمرہ زائرین کیلئے خدمات کے حوالے سے خراج تحسین پیش کریں گے اور مستقبل کے حوالے سے اہم لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

دریں اثنا چیئرمین پاکستان علما کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے قاہرہ میں فلسطین کے مفتی اعظم محمد حسین اور قاضی القضا فلسطین ڈاکٹر محمود الہباش سے ملاقات کی اور حکومت پاکستان اور پاکستان کے عوام کی طرف سے فلسطین کی عوام اور حکومت کی مکمل تائید وحمایت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا موقف فلسطین کے حوالے سے واضح ہے ، فلسطین اور کشمیر امت مسلمہ کے مسائل ہیں جن کے حل کے بغیر دنیا امن قائم نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے فلسطین کے صدر محمود عباس کی طرف سے پاکستان میں سیلاب زدگان کیلئے امداد اور فلسطینی عوام کی طرف سے پاکستان کیلئے اظہار یکجہتی پر شکریہ ادا کیا۔

فلسطین کے مفتی اعظم محمد حسین اور قاضی القضاہ ڈاکٹر محمود الہباش نے حافظ محمد طاہر محمود اشرفی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کی حکومت اور عوام پاکستان کی فلسطین کیلئے تائید و حمایت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور پاکستان اور فلسطین دوبھائیوں اور جسم و روح کی طرح ہیں اور پاکستان میں سیلاب سے ہونے والے نقصان پر فلسطین کی حکومت اور عوام افسوس کا اظہار کرتی ہے اور پاکستان کی حکومت اور عوام کو ہر ممکن تعاون کا یقین دلاتی ہے۔ رہنماﺅں نے آسٹریلیا کی طرف سے مغربی القدس کو اسرائیل کے دارالخلافہ تسلیم کرنے کے فیصلے کو واپس لینے پر آسٹریلیا کی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔