اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)کینیا میں مقامی پولیس کی فائرنگ سے شہید ہونے والے معروف صحافی ،تجزیہ نگار اور سینئر اینکر پرسن ارشد شریف کی نماز جنازہ فیصل مسجد میں ادا کر نے کے بعد ان کی میت کو ایچ الیون قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ، نماز جنازہ میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ، سابق وزیر اطلاعات اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر شبلی فراز ،سابق وفاقی وزیرخان سواتی، مراد سعید ،
پیپلزپارٹی کے رہنما رہنما فیصل کریم کنڈی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما،صحافیوں اور سول سوسائٹی کے ہزاروں افراد بھی نمازہ جنازہ میں شریک تھے جبکہ لاہور ،کراچی ،پشاور ،کوئٹہ سمیت ملک کے مختلف شہروں میں متقول صحافی ارشد شریف کی نماز جنازہ ادا کی گئی ،ایوان وزیر اعلیٰ لاہور میں سابق وزیراعظم عمران خان ،چوہدری پرویز الٰہی ،شاہ محمود قریشی ،اسد عمر ،فواد چوہدری ،حماد اظہر،ڈاکٹر شہباز گل، فرخ حبیب ،سینیٹر اعجاز چوہدری ،سینیٹر فیصل جاوید خان ،عمر سرفراز چیمہ ،میاں اسلم اقبال ،حافظ فرحت عباس سمیت سینکڑوں افراد نے ارشد شریف کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی۔

تفصیلات کے مطابق معروف صحافی ارشد شریف کی نماز جنازہ فیصل مسجد کے احاطہ میں ادا کی گئی۔ اس موقع پرسیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے ،نماز جنازہ میں شرکاءکو جامہ تلاشی کے بعد داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔ ارشد شریف کی نماز جنازہ فیصل مسجد کے خطیب پروفیسر ڈاکٹر قاری محمد الیاس نے پڑھائی۔بعد ازاں ارشد شریف کو ہزاروں افراد کی موجودگی میں اسلام آباد کے ایچ-11 قبرستان میں فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔مقتول ارشد شریف کی تدفین کے موقع پر سیکیورٹی کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی اور قبرستان میں صحافیوں، سول سوسائٹی کے اراکین سمیت بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے اور ‘اللہ اکبر’ کے نعرے لگائے گئے۔پاک فوج کی جانب سے مقتول صحافی کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے گلدستہ بھی رکھ دیا گیا۔
یاد رہے کہ سینئر صحافی ارشد شریف کے جسد خاکی کو آج صبح ہسپتال سے گھر منتقل کیا گیا جہاں بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے جنہوں نے پھول نچھاور کرکے ان کا استقبال کیا، جبکہ ایک بجے پاکستان کے ترانے اور قومی پرچم کے ساتھ ان کو رخصت کیا۔ارشد شریف کی نماز جنازہ کے لیے سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے تھے، شاہ فیصل مسجد کے اردگرد اسلام آباد پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔
انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اسلام آباد پولیس کی معاونت کے لیے سندھ پولیس، ایف سی بھی تعینات کی گئی تھی، مجموعی طور پر 3 ہزار 792 سیکیورٹی اہلکار فیصل مسجد کے اطراف میں تعینات کیے گئے تھے، 3 ایس پیز، 5 اے ایس پیز، ڈی ایس پیز نے سیکیورٹی انتظامات کی نگرانی کی، فیصل مسجد کے اطراف میں سیکیورٹی پر 6 انسپکٹرز، ایک ہزار 10 کانسٹیبلز تعینات کیے گئے، سندھ پولیس کے 204، ایف سی کے 2 ہزار 500 اہلکار سیکیورٹی پر مامور تھے۔