لاہور(وقائع نگار خصوصی)پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کا لانگ مارچ عمران خان کی قیادت میں لاہور سے اسلام آباد کی جانب روانہ ہو گیا ہے،جمعہ کو تحریک انصاف کے کارکنوں کی بڑی تعداد لانگ مارچ میں شرکت کے لیے لاہور کے لبرٹی چوک پر جمع ہوئی،جہاں عمران خان اور پارٹی کے دیگر قائدین بھی خصوصی کنٹینر پر موجود تھے،لبرٹی چوک سے ہزاروں افراد عمران خان کے قافلے میں شامل تھے جن میں خواتین ،بچوں اور بزرگوں کی بھی بڑی تعداد موجود تھی ،سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تاہم عوام کی بڑی تعداد کے سامنے پولیس اہلکار حفاظتی انتظامات میں مکمل ناکام دکھائی دیئے ۔
اس موقع پر کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 26 سالہ سیاسی کیرئیر میں سب سے اہم سفر شروع کر رہا ہوں، وقت آ گیا ہے کہ ہم اس ملک کی حقیقی آزادی کا سفر شروع کریں،میرا مارچ سیاست کے لیے نہیں الیکشن یا ذاتی مفادات کے لیے نہیں بلکہ صرف ایک مقصد ہے کہ قوم حقیقی طور پر آزاد ہو، ہمارے فیصلے واشنگٹن یا برطانیہ میں نہ ہوں بلکہ پاکستان کے فیصلے پاکستان میں ہوں اور پاکستانی عوام کے لیے ہوں۔
انہوں نے پاک فوج کے ترجمان اور خفیہ اداریے انٹرسروسز انٹیلی جنس(آئی ایس آئی) کے سربراہ کی جمعرات کو کی گئی پریس کانفرنس پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی نے کہا کہ ہم غیر سیاسی ہیں حالانکہ اس سے زیادہ سیاست والی پریس کانفرنس تو شیخ رشید کو بھی کرتے ہوئے نہیں سنا، آپ نے پریس کانفرنس میں عمران خان کو نشانہ بنایالیکن چوروں کے ٹولوں پر بات کیوں نہیں کی؟
انہوں نے ڈی جی آئی ایس آئی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنے ملک اور اداروں کی خاطر چپ ہوں کیوں کہ میں ملک کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا،میں نواز شریف کی طرح بھگوڑا نہیں،میرا جینا مرنا اس ملک میں ہے، ایک آزاد فوج چاہتا ہوں، ہماری تنقید تعمیری تنقید ہوتی ہے،بہت کچھ کہہ سکتا ہوں لیکن ملک کا نقصان نہیں چاہتا،میں نے کبھی کوئی غیر آئینی مطالبہ نہیں کیا،صرف صاف اور شفاف الیکشن چاہتا ہوں،چاہتا ہوں کہ عوام کو فیصلہ کرنے دیا جائے،عدلیہ کو کہنا چاہتا ہوں کہ ہم آئین اور قانون کے بیچ میں رہ کر چلیں گے،سپریم کورٹ نے ہمیں جہاں کی اجازت دی ہے ہم صرف وہیں جائیں گے،کوئی قانون نہیں توڑیں گے،ریڈ زون نہیں جائیں گے،بڑے ادب سے سپریم کورٹ کو کہنا چاہتا ہوں کہ 25 مئی کو آپ نے ہمارے جمہوری حق کا تحفظ نہیں کیا،ہمیں مارا گیا،لوگوں کو اٹھایا گیا لیکن ہمیں انصاف نہیں ملا، مارچ کے دوران ہم پرامن رہیں گے لیکن جو جرائم پیشہ لوگ ہیں، 18 قتل کرنے والا مجرم رانا ثنا اللہ اور شہباز شریف جس کا ہیومن رائٹس کی رپورٹ میں بھی نام شامل ہے،آپ کو ان پر نظر رکھنی ہے۔
عمران خان کے خطاب کے بعد سینیٹر فیصل جاوید خان نے لانگ مارچ کے شرکا سے حلف بھی لیا۔جمعے کو لبرٹی چوک کے بعد لاہور کے علاقے اچھرہ،مزنگ،ایم اے او کالج،پوسٹ آفس،داتا دربار پہنچا،راستے میں ہزاروں افراد نے اپنے لیڈر عمران خان کا پھولوں کی پتیاں نچھاور کرکے اپنے قائد عمران خان کا استقبال کیا ۔
پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں شرکت کے لیے لاہور بھر سے قافلے لبرٹی چوک پہنچے تھے۔تحریکِ انصاف کی جانب سے جاری کردہ شیڈول کے مطابق لانگ مارچ لاہور کے بعد مختلف شہروں میں قیام کرتا ہوا لگ بھگ ایک ہفتے میں اسلام آباد پہنچے گا۔پہلے مرحلے میں لانگ مارچ لاہور سے شاہدرہ پہنچے گا جس کے بعد گوجرانوالہ اور پھر سیالکوٹ سے ہوتا ہوا گجرات پہنچے گا۔کراچی اور کوئٹہ سے لانگ مارچ کے قافلے آج جب کہ جنوبی پنجاب،ملتان اور خیبر پختونخوا سے قافلے بدھ کو اسلام آباد کے لیے روانہ ہوں گے اورتمام قافلے چار نومبر کو اسلام آباد پہنچیں گے۔ادھر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے جب کہ کیپٹل پولیس نے شہر کے داخلی راستوں پر ناکے متحرک کر دیے ہیں۔
واضح رہے کہ عمران خان حکومت مخالف مارچ کی گزشتہ کئی مہینوں سے تیاری کر رہے تھے۔جس کے لیے وہ پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں سے مختلف شہروں میں حلف بھی لیتے رہے ہیں۔تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے اہلِ لاہور سے اپیل کی کہ وہ عمران خان کے ساتھ پاکستان کا نظام بدلنے کے لیے نکلیں،اگر آج آپ مارچ کا حصہ نہیں بنتے تو اس نظام سے کوئی گلہ نہیں ہونا چاہیے،اگر نظام کو بدلنا چاہتے ہیں تو گھر سے نکلیں ورنہ آپ کے بچوں کی زندگیاں بھی اسی نظام میں گزریں گی۔
دوسری جانب وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اسلام آباد میں چڑھائی کی نیت سے آنے والے مسلح جتھوں کا بزور طاقت راستہ روکیں گے اور قانون کے مطابق اس سے نمٹا جائے گا۔راولپنڈی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں احتجاج کے حوالے سے سپریم کورٹ کے واضح احکامات ہیں،اگر عمران خان کا لانگ مارچ پرامن رہتا ہے تو انتظامیہ اس میں کوئی مداخلت نہیں کرے گی لیکن اگر اسلام آباد کی جانب چڑھائی کی کوشش کی گئی تو پھر اسے بزور طاقت روکا جائے گا۔وفاقی وزیرِ داخلہ کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی پریس کانفرنس کے بعد عمران خان کا اصل چہرہ عوام کے سامنے آ گیا ہے۔تحریکِ انصاف کے مطابق لانگ مارچ کے پہلے روز عمران خان کا قافلہ لاہور میں ہی رہے گا جس کے بعد ہفتے کو یہ مارچ براستہ جی ٹی روڈ اسلام آباد کی جانب روانہ ہو گا۔