کوئٹہ میں پولیس وین پر خود کش حملہ، 3جاں بحق ،27اہلکار زخمی

کوئٹہ(وقائع نگار خصوصی)بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے بلیلی میں ایک خودکش دھماکے میں کم از کم ایک پولیس اہلکار سمیت تین افراد جاں بحق جبکہ پولیس اہلکاروں سمیت 25 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔دھماکے کا واقعہ کوئٹہ شہر سے اندازاً 15 کلومیٹر دور شمال میں بلیلی کے علاقے میں پیش آیا۔دھماکے کی زد میں آنے کے باعث پولیس کی گاڑی سمیت تین گاڑیایوں کو نقصان پہنچا۔دھماکے میں جن دو دیگر گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے ان میں ایک مہران کار اور ایک کرولا کار شامل ہے۔
سول ہسپتال کوئٹہ کے ترجمان ڈاکٹر وسیم بیگ کے مطابق دھماکے میں ایک پولیس اہلکار سمیت تین افراد ہلاک ہوگئے جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔ہلاک ہونے والے افراد کی شناخت زینب ،محمد ابراہیم اور عدنان کے ناموں سے ہوئی۔دھماکے میں 24افراد زخمی ہوگئے جن میں ڈی آئی جی پولیس کے مطابق 20 پولیس اہلکار شامل ہیں۔پولیس حکام کے مطابق دھماکے کا نشانہ پولیس اہلکار تھے جو کہ پولیو ٹیم کی حفاظت کرنے کی ڈیوٹی سرانجام دینے کے لیے ایک ٹرک میں کچلاک کی جانب جا رہے تھے۔دھماکے کی شدت زیادہ ہونے کے باعث پولیس اہلکاروں کا ٹرک الٹ گیا اور پولیس اہلکار کی ہلاکت ٹرک کے نیچے آنے کے باعث ہوئی۔ڈی آئی جی کوئٹہ پولیس اظفر مہیسر کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکار ڈیوٹی دینے جارہے تھے کہ ان کو بلیلی میں نشانہ بنایا گیا،دھماکہ خود کش تھا جس کے لیے اندازاً 20 سے 25 کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا،دھماکے کی شدت زیادہ ہونے کے باعث پولیس اہلکاروں کا ٹرک سڑک کے قریب ایک کھائی میں جا گرا۔
ڈی آئی جی کوئٹہ پولیس اظفر مہیسر کا کہنا تھا کہ اس علاقے میں پولیس کے ٹرک سے ایک رکشہ ٹکرایا۔جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یا تو دھماکہ خیز مواد رکشے میں تھا یا اس کے اندر خود کش حملہ آور تھا کیونکہ ایک خود کش حملہ آور کی لاش دھماکے کی جگہ سے کچھ فاصلے پر پڑی ملی ہے۔ڈی آئی جی پولیس نے کہا کہ فوری طور پر یہ نہیں بتایا جاسکتا کہ دھماکے کے لیے کتنا مواد استعمال میں کیا گیا تاہم جائے وقوعہ سے جو اندازہ ہوتا ہے اس کے مطابق دھماکے کے لیے 20سے25 کلو دھماکہ خیز مواد استعمال ہوا ہوگا کیونکہ اس سے پولیس کی گاڑی الٹ گئی۔انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکار بلیلی بائی پاس سے شہر سے کچلاک کی جانب پولیو مہم کے سلسلے میں ڈیوٹی دینے جارہے تھے، سکیورٹی خطرات ہر وقت رہتے ہیں لیکن پولیو کا خاتمہ ایک قومی مسئلہ ہے جس کے لیے ڈیوٹی ہمیں دینا ہے،ماضی میں بھی پولیو ٹیموں پر حملے ہوتے رہے ہیں چونکہ پولیو کا خاتمہ ہمارا مشن ہے اس لیے یہ ہماری ڈیوٹی ہے کہ پولیو کے خلاف مہم میں جو ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں ان کو ہم مکمل تحفظ فراہم کریں۔
دوسری طرف وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اور وزیر برائے داخلہ امور میر ضیا اللہ لانگو نے کوئٹہ میں پولیس ٹرک پر دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک بزدلانہ حملہ قرار دیا ہے، اپنے الگ الگ بیانات میں انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کی کارروائیوں سے امن کے ہمارے عزم کو کمزور نہیں کیا جاسکتا اور سکیورٹی فورسز کے حوصلے بلند اور عزم مضبوط ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بیرونی قوتوں کی ایما پر بننے والے دہشتگردی کے منصوبے کو خاک میں ملا کر اپنے محافظوں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں