میڈیکل کی دنیا میں بڑاانقلاب،دل کی امراض کے لیے سینسر متعارف

سیئٹل(مانیٹرنگ ڈیسک )امریکی ڈاکٹرز کی جانب سے ایسے سینسر کا ٹرائل جاری ہے جسے کلائی پر پہننے سے ٹرپونن ٹیسٹ جسے روایتی طریقے سے کرنے پر گھنٹوں لگ جاتے ہیں وہ محض پانچ منٹ میں ہوجایا کرے گا۔ ڈاکٹرز کی جانب سے اسے ’ٹروپ سینسر‘ کا نام دیا گیا ہے۔ ٹروپونِن دل کے دورے کے دوران خارج ہوتا ہے خون میں اس کی مقدار نوٹ کرنے کے لیے ٹیسٹ کیے جاتے ہیںجس میں کئی گھنٹے لگ جاتے ہیں۔لیکن ڈاکٹرز نے یہ دعوی کیا ہے کہ اب’ٹروپوسینسرکی مدد سے یہ ٹیسٹ تین سے پانچ منٹ میں ہونا ممکن ہوگا۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق امریکی شہر سیئٹل میں واقع ہاربرویو میڈیکل سینٹر میں کلائی سینسر کو ٹرائل بنیادوں پر جانچا جا رہا ہے ڈاکٹرز کی جانب سے اسے ’ٹروپ سینسر‘ کا نام دیا گیا ہے۔ ٹروپونِن دل کے دورے کے دوران خارج ہوتا ہے خون میں اس کی مقدار نوٹ کرنے کے لیے ٹیسٹ کیے جاتے ہیں ،روایتی ٹیسٹ میں خون کے نمونے لئے جاتے ہیں اور ٹیسٹ آنے میں کئی گھنٹے لگ جاتے ہیںلیکن ڈاکٹرز نے یہ دعوی کیا ہے کہ اب’ٹروپوسینسرکی مدد سے یہ ٹیسٹ تین سے پانچ منٹ میں ہونا ممکن ہوگا۔
دستانے کی طرح دکھائی دینے وال اس سینسر کو ایمرجنسی روم میں ہارٹ اسپیشلسٹ ٹروپونِن جیسے اہم ٹیسٹ کو ا?سانی سے انجام دے سکتے ہیں۔ اس سے ڈاکٹروں کو فوری طور پر درست علاج شروع کرنے میں غیرمعمولی مدد مل سکے گی۔
امراض قلب کے لیے روایتی طریقہ ای سی جی استعمال ہوتا ہے جس سے یہ تو معلوم ہوتا ہے کہ دل میں کچھ گڑ بڑ ہے تاہم، تاہم دل کےمسائل، والو کی خرابی اور دل کے شدید دورے کی تصدیق ٹروپونِن ٹیسٹ سے ہی کی جاسکتی ہے۔ٹروپ سینسر کی آزمائش کرنے والے ڈاکٹرز کا یہ کہنا ہے کہ یہ سینسر ہر اس مریض کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے جو سینے کے درد کی شکایت کے ساتھ ایمرجنسی میں ہسپتال لایا جاتا ہے۔ سینسر کی مددسے فوری معلوم ہوجائے گا کہ سینے کا درد شریانوں میں کوئی رکاوٹ یاپھرکسی اور وجہ سے ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں