اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ حماد اظہر نے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ( پی ڈی ایم)کی اتحادی حکومت کو ملکی معیشت کے لئے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے( آئی ایم ایف )کی سخت شرائط ماننے کے علاوہ اب کوئی آپشن نہیں،ایل سیز نہ کھلنے سے ملک میں 30 سے 40 فیصد انڈسٹری بند ہو چکی ہے،پی ڈی ایم حکومت کی وجہ سے اس وقت ملک میں تباہ کن معاشی صورتحال ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حماد اظہر کا کہنا تھا کہ حقیقی آزادی کے ساتھ حقیقی نیوٹرلز کی بھی ضرورت ہے، نئے انتخابات سے بننے والی نئے مینڈیٹ کی حکومت ہی ملک کو بحرانوں سے نکال سکتی ہے،آئی ایم ایف کی شرائط سے ملک میں مزید مہنگائی میں اضافہ ہوگا،رجیم چینج کی وجہ سے معیشت یہاں پہنچ گئی ہے،توانائی کے بحران اور خام مال کی ایل سیز نہ کھلنے کے باعث معیشت کو نقصان ہو رہا ہے، حکومت نہ بدلتی تو ملکی معیشت کی یہ صورتحال نہ ہوتی،ایم ڈی آئی ایم ایف نے وزیراعظم کو فون کرنے کی تردید کر دی، فون کال کا کہہ کر بھی قوم سے جھوٹ بولا جا رہا ہے، عالمی مالیاتی ادارے کی سخت شرائط ماننے کے سوا کوئی آپشن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ آپ ہمیں جبر سے دبا سکتے ہیں معیشت کو نہیں چلا سکتے، ہمیں ضد چھوڑ کر اب ہوش کے ناخن لینا چاہئیں، پی ڈی ایم حکومت معیشت کیلئے خطرہ ہے۔حماد اظہر کا کہنا تھا کہ معیشت کی اس صورتِ حال پر وزیراعظم کو عوام کو اعتماد میں لینا چاہئے تھا جو نہیں کیا گیا، این آراو ٹو کی قیمت ادا کر دی ہے، فوڈ کرائسز پر ایک الگ ٹاسک فورس ہونی چاہئے تھی، ہمارے دور میں ذخائر اکیس ارب ڈالر تھے، اس وقت ملک میں 30 سے 40 فیصد صنعتیں بند ہوچکی ہیں،ملک میں توانائی کا بھی بحران ہے ،ہمارے دور میں بجلی ایک گھنٹے کیلئے بھی نہیں جاتی تھی،اس سال بجلی کی طلب کم ہونے کے باوجود لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے،
انٹر بینک میں 226 روپے ڈالر کا ریٹ اب بے معنی ہوچکا ہے، عوام کی روٹی اور سستے آٹے کے لئے لائنیں لگ گئی ہیں، آئی ایم ایف کے پاس نہ گئے تو مزید تباہی ہوگی۔