لاہور(سٹاف رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ جب تک سیاسی استحکام نہیں آتا معاشی حالات ٹھیک نہیں ہوں گے،سیاسی استحکام کے لیے فوری صاف شفاف الیکشن کی ضرورت ہے،اگر عمران خان کو مائنس کرنا ہے تو پھر پہلے مارشل لا لگایا جائے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری فواد حسین کا کہنا تھا کہ ہم اداروں کے ساتھ جھگڑوں میں نہیں پڑنا چاہتے بلکہ ورکنگ ریلیشن شپ چاہتے ہیں،مائنس عمران خان کی باتیں کرنے والے پاکستان کو کمزور کرنے کی باتیں کر رہے ہیں، عمران خان کے بغیر پاکستان کی سیاست کا کوئی مستقبل نہیں،اگر عمران خان کو مائنس کرنا ہے تو پھر پہلے ملک میں مارشل لا لگایا جائے،الیکشن کمیشن الیکشن کرانے کے علاوہ ہر کام کرنے کو تیار ہے،الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری وارنٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں اور وارنٹ گرفتاری کے خلاف ہم عدالت جا رہے ہیں،ہم الیکشن کمیشن کے خلاف توہین عدالت کا کیس دائر کریں گے اور ان سب کو توہین عدالت کی سزا ہو گی جبکہ عوام کی عدالت میں بھی سزا ہو گی،آئین اور قانون کے مطابق چلیں،عدالت کے فیصلے کو دیکھ کر اپنا اگلا لائحہ عمل کا کل اعلان کریں گے،جلد اسمبلیاں تحلیل کر کے ہم آگے بڑھیں گے۔
فواد چودھری نے الزام عائد کیا کہ مومنہ وحید نے ڈیل کے بعد 5 کروڑ روپے لیے،مظفر گڑھ کے اراکین کو نامعلوم نمبرز سے کالز آئیں اور رشوت کی آفر دی گئی،پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کی طرف سے 5 صوبائی اراکین اسمبلی کے لیے ایک ارب 20 کروڑ روپے آفر کی گئی،ہمارے لوگوں کو توڑنے کی کوشش کی گئی لیکن ہمارے اراکین اسمبلی نے ان آفرز کو مسترد کر دیا،ہمارے اراکین اسمبلی کی تعداد 188 ہے اور کل اسمبلی میں 21 بل پاس ہوئے جو وزیر اعلیٰ پنجاب پر اعتماد کا ہی اظہار ہے،آرمی چیف سے درخواست کرتے ہیں کہ ان معاملات کی تحقیقات ضروری ہے کیونکہ معاملات بڑے تشویشناک ہیں۔