اسلام آباد(وقائع نگار)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ گندم کے ذخائر قوم کی ضروریات کے مطابق موجود ہیں،ہم ماضی کی حکومت کی طرح ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر نہیں بیٹھے،ہم نے گندم امپورٹ کی اور اربوں ڈالر خرچ کئے کیوں کہ ان کے زمانے میں گندم کی پیداوار کم تھی،آٹے کی قیمت صوبائی معاملہ ہے،صوبوں کے پاس گندم کے سٹاک موجود ہیں، انہوں نے گندم ریلیز کرنی ہے۔
’پاکستان ٹائم ‘کے مطابق وفاقی وزرا کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ وافر گندم ہونے کے باوجود صوبے اپنے ذمہ داری ادا نہیں کر رہے،اس کا جواب صوبوں سے لیا جانا چاہیے،میرے دور میں پنجاب میں دس سال تک آٹے کی قیمت میں اضافہ نہیں ہوا،وفاق کے پاس قیمت کم کرنے کے جو آئینی اور قانونی آپشن ہیں ہم انہیں استعمال کریں گے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ جنیو ا میں ہونے والی کانفرنس بہت کامیاب ثابت ہوئی،کانفرنس میں کل ملا کر 9اعشاریہ 7ارب ڈالر کی رقوم کا اعلان کیا گیا،سب سے بڑی رقم کا اعلان اسلامی ترقیاتی بینک نے کیا،بینک نے 4 اعشاریہ 2 ار ب ڈالر کی امداد کا اعلان کیا،اتنی بڑی رقم کے اعلان پر خوشگوار حیرت ہوئی،عالمی بینک نے 2 ارب ڈالر،ایشین انفرا سٹرکچر ڈویلپمنٹ بینک نے ایک ارب ڈالر،ایشیائی ترقیاتی بینک نے5 سو ملین ڈالر،آذربائیجان نے 2 ملین ڈالر،کینیڈا نے 18 اعشاریہ 6 ملین ڈالر،چین نے 100 ملین ڈالر،ڈنمارک نے 3 اعشاریہ 8 ملین ڈالر،یورپی یونین نے 87 ملین یوروز اور فرانس نے 3سو 80 ملین یوروز کا اعلان کیا،جرمنی نے 84 ملین یوروز،اٹلی نے 23 ملین یوروز،جاپان نے 77 ملین ڈالر جب کہ نیدرلینڈز ساڑھے 3ملین یوروز،ناروے نے 6 اعشاریہ 5 ملین یوروز،قطر نے 25ملین ڈالر اور سعودی ارب نے ایک ارب ڈالر ، سویڈن نے 7 اعشاریہ 5ملین ڈالر،برطانیہ 36 ملین پاونڈز،امریکا نے بذریعہ یو ایس ایڈ 100 ملین ڈالر کا اعلان کیا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دنیا نے پاکستان کے لیے رقوم کا اعلان کر کے پاکستانی قوم اور حکومت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے،اگر انہیں خدشہ ہوتا کہ یہ رقوم خورد برد ہوں گی یا ہمارے مخالفین نے جو بدترین پراپیگنڈا کیا ان پر اگر کان دھرے ہوتے تو یہ 10 ارب ڈالر کی رقوم کا وعدہ نہ کیا جاتا،یہ پیسہ ان کے عوام کا ہے،یہ بہت بڑی کامیابی ہے۔