کراچی(سٹاف رپورٹر)متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیوایم) پاکستان نے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کی صورت میں وفاقی حکومت سے علیحدگی سمیت مختلف آپشنز پرغور و خوض شروع کردیا ہے جبکہ ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے اپنے ارکان قومی اسمبلی سے استعفے بھی طلب کرلیے ہیں۔
’پاکستان ٹائم ‘ کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے مرکزی رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے شرکا نے وفاقی حکومت سے علیحدگی کی رائے دی ہے لیکن حتمی فیصلہ مشاورت کے بعد ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کریں گے تاہم میں نہیں سمجھتا کہ بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ہو سکے گا،ہم اتنی بڑی ناانصافی نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں جماعت اسلامی ایم کیو ایم کے مقابلے میں کبھی الیکشن نہیں جیتی،ایم کیو ایم کے بائیکاٹ کے بعد جماعت اسلامی کے نمائندے کراچی میں جیتے،ایم کیو ایم کے مشاورتی اجلاس میں اراکین نے رائے دی کہ اگر ہمارے تحفظات کو دور نہیں کیا جاتا تو وفاق میں رہنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم کے 2 وفاقی وزراء اور ایک معاون خصوصی نے استعفے ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کوجمع کرادیے ہیں۔وفاقی وزراء امین الحق اور فیصل سبزواری کی جانب سے استعفے رابطہ کمیٹی کو جمع کروائے گئے ہیں،استعفے پارٹی کی امانت ہوتے ہیں اور ہم تیار ہیں۔
دوسری طرف ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اسی حوالے سے کہا ہے کہ انہوں نے وزیراعظم کو اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے جب کہ سابق صدر پاکستان آصف زرداری سے ٹیلی فونک بات چیت ہوئی ہے جس میں انہوں نے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، آصف زرداری جو بات کرتے ہیں وہ پوری ہوتی ہے، سابق صدر نے اعتراف کیا کہ ہمیں آپ کی مشکلات کا اندازہ بھی ہے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے واضح طور پر کہا کہ مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں دو گھنٹے بعد دوبارہ بیٹھیں گے۔
ذمہ دار ذرائع سے یہ بھی بتایا ہے کہ پی ڈی ایم کے سربراہ اور امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کی بھی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے بات چیت ہوئی ہے جس میں انہوں نے تمام امور بہتر طریقے سے حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔علاوہ ازیں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اراکین رابطہ کمیٹی کے ہمراہ گورنرسندھ کامران ٹیسوری سے ملاقات کی ہے جس میں موجودہ صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
![](https://www.pakistantime.com.pk/wp-content/uploads/2023/01/354-1200x480.jpg)