اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی قومی اسمبلی کے 7 حلقوں میں کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری کرنے کا فیصلہ سنا دیا ہے۔
’پاکستان ٹائم ‘ کے مطابق عمران خان کی جانب سے 7 حلقوں میں ضمنی الیکشن کے اخراجات جمع نہ کرانے سے متعلق کیس کا فیصلہ آ گیا۔الیکشن کمیشن نے تمام حلقوں سے عمران خان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا فیصلہ سنا دیا ہے،الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو تمام نشستوں سے کامیاب قرار دے دیا تاہم دلچسپ امر یہ ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کی 7 حلقوں سے کامیابی کا نوٹیفیکیشن جاری ہونے کے باوجود حلف لینے تک یہ حلقے بلاک رہیں گے۔ان 7 حلقوں پر پیدا ہونے والی دلچسپ صورتحال کے مطابق عمران خان کی جانب سے کسی ایک حلقے کے انتخاب کے بعد ان کے حلف لینے پر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ باقی 6 حلقوں کے خالی ہونے کی اطلاع دے گا۔قومی اسمبلی ذرائع کا کہنا ہے کہ کامیابی کے نوٹیفکیشن کے باوجود یہ حلقے بلاک رہیں گے۔وہ بطور ایم این اے حلف لیتے وقت بتائیں گے کہ 7 میں سے کس حلقے سے حلف لیا ہے اور تب تک دیگر 6 حلقے خالی قرار نہیں دیے جا سکتے۔تقریب حلف برداری کے بعد اسمبلی سیکرٹریٹ باقی 6 حلقوں کے خالی ہونے سے متعلق الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے گا۔ جس کے بعد ان 6 حلقوں پر پھر سے ضمنی انتخاب کروایا جائے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال ہونے والے ضمنی انتخابات کے دوران قومی اسمبلی کے 7 حلقوں میں عمران خان نے کامیابی حاصل کی تھی، 16 اکتوبر کو قومی اسمبلی کی 8 نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوئے تھے،ان 8 حلقوں میں سے 6 میں عمران خان نے کامیابی حاصل کی تھی۔بعد ازاں انہوں نے قومی اسمبلی کے ایک اور حلقے میں فتح اپنے نام کی تھی لیکن انہوں نے الیکشن اخراجات کی تفصیلات مقررہ وقت میں جمع نہیں کرائی تھی جس کی وجہ سے الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی کی 7 حلقوں سے کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری نہیں کیا تھا۔عمران خان نے این اے 22،این اے 24، این اے 31،این اے 108 کے الیکشن کے دوران کیے گئے اخراجات کی تفصیل جمع نہیں کروائی تھی۔اس کے علاوہ انہوں نے این اے 118،این اے 239 اور این اے 45 کے الیکشن کے دوران کیے گئے اخراجات کی تفصیلات بھی الیکشن کمیشن کو فراہم نہیں کی تھیں،جس کی وجہ سے ان کی کامیابی کا نوٹی فکیشن روک لیا گیا تھا۔بعد ازاں چیئرمین پی ٹی آئی نے تاخیر کے ساتھ اپنے اخراجات کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری کرنے کی استدعا کی تھی، جس پر الیکشن کمیشن نے 20 دسمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے 5 رکنی بینچ نے گزشتہ سال 20 دسمبر کو محفوظ کیا گیا فیصلہ آج جاری کیا۔اپنے فیصلے میں الیکشن کمیشن نے عمران خان کے تاخیر سے جمع کرائے انتخابی اخراجات کو منظور کرتے ہوئے تاخیر صرف نظر کرنے اور کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری کرنے کی تحریک انصاف کی استدعا منظور کرلی۔الیکشن کمیشن نے نوٹ کیا کہ سابق وزیر اعظم نے کمیشن کو تمام مطلوبہ تفصیلات فراہم کر دی ہیں،اس لیے ان کی جیت کا نوٹی فکیشن جاری کرنے کی راہ میں حائل رکاوٹ دور ہو گئی ہے۔