ملکی سیاست میں بڑا بریک تھرو ،پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی بارے بڑی خبر آگئی

کراچی(وقائع نگار خصوصی)کراچی اور حیدر آباد میں ہونے والے متنازعہ انتخابات کے بعد ملکی سیاست میں کافی تیزی آ گئی ہے،متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم )پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)پاکستان پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کی قیادت ایک دوسرے کے خلاف سنگین الزامات عائد کر رہی ہے جبکہ جماعت اسلامی بلدیاتی نتائج آنے کے بعد سڑکوں پر احتجاج کر رہی ہے،ایسے میں ایک بڑا بریک تھرو ہوا جب پاکستان پیپلز پارٹی کا وفد صوبائی وزیر سعید غنی کی قیادت میں ادارہ نور حق پہنچ گیا،پیپلز پارٹی کے وفد میں صوبائی وزیر امتیاز شیخ اور نجمی عالم شامل ہیں جبکہ جماعت اسلامی کراچی کی جانب سے حافظ نعیم الرحمان،راجہ عارف سلطان انچارج الیکشن سیل کراچی،منعم ظفر،راشد قریشی مذاکرات میں شامل ہوئے،جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات پرہمیں شدید تحفظات ہیں دوسری طرف پیپلز پارٹی نے جماعت اسلامی کو تحفظات سے متعلق ہر ممکن اقدام کرنے کی یقین دہانی کروا دی جبکہ بعد ازاں دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی ہے ۔
’پاکستان ٹائم ‘ کے مطابق کراچی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سعید غنی اور حافظ نعیم الرحمان نے ادارہ نورِ حق میں ہونے والی بات چیت کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کی۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا وفد ادارہ نورِ حق آیا،ملاقات میں بلدیاتی انتخابات میں تحفظات پر بات چیت ہوئی ہے،پیپلزپارٹی کے وفد نے کہا ہے کہ وہ چیزوں کو دیکھیں گے،بلدیاتی الیکشن کے نتائج پر ہمارے شدید تحفظات ہیں،جہاں جہاں یہ چیزیں بہتر بنا سکتے ہیں بنائیں گے،جہاں ہمیں لگا کہ حکومت اپنا اثر نہیں ڈال رہی تو بات چیت بڑھا سکتے ہیں،جہاں جہاں مسائل ہیں ان پر بات کی ہے،پیپلز پارٹی رہنماوں نے بھی مثبت جواب دیا ہے جبکہ مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے،کچھ جگہوں پر دوبارہ گنتی کا عمل جاری ہے،ہمیں جو تکلیف پیش آئی وہ فارم 12 اور 11 کا حصول تھا،نتائج لینے کے معاملے پر بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،دوبارہ گنتی کے نتیجے میں مسائل پیدا ہو رہے ہیں،الیکشن میں جو کچھ ہوا اس کی شکایات الیکشن کمیشن کو دیں،فارم 11،12 کے حصول کیلئے جدوجہد کرنی پڑی،الیکشن کمیشن شکایات کی سماعت 23 جنوری کو کرے گا۔
اس موقع پر سعد غنی کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے اچھی خاصی نشستیں جیتی ہیں،ہم شروع سے چاہتے ہیں کہ جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی بلدیاتی اداروں میں مل کر چلیں،پیپلز پارٹی کی جانب سے جماعت اسلامی کو مبارکباد دیتا ہوں،ہم چاہتے ہیں پیپلز پارٹی،جماعت اسلامی مل کرمسائل حل کریں،جماعت اسلامی کا پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر چلنا شہر کے مفاد میں ہے،جماعت اسلامی کی کچھ شکایات ہیں،حافظ نعیم نے کل وزیر اعلیٰ سے بھی گفتگو کی تھی تاہم بہت سی چیزیں حکومت کے اختیار میں نہیں ہوتیں،پھر بھی جماعت اسلامی کے تحفظات،اعتراضات دور کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔سعید غنی نے کہا کہ الیکشن کمیشن 23جنوری کو شکایات کی سماعت کرے گا،الیکشن کمیشن کے فیصلے کو تسلیم کریں گے،دونوں جماعتیں بات چیت کا سلسلہ جاری رکھیں گی،آر او،ڈی آر او حکومت فراہم کرتی ہے،جو جیت گیا ہے اس کی فتح تسلیم کی جائے،کوشش ہے کہ اختلافات کا اثر شہر کی فضا پر نہ پڑے،کوشش ہے کہ ساتھ مل کر چلیں،سیاسی جماعتوں میں کشیدگی نہیں ہونی چاہئے،اختلافات کے باوجود ہمیں کوشش کرنی ہے کہ شہر کا ماحول خراب نہ ہو،الیکشن کمیشن بہتر کام کر رہا ہے لیکن کچھ تحفظات بھی ہو سکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں