لاہور(وقائع نگار)لاہور کی کینٹ کچہری نے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے گرفتار رہنما فواد چوہدری کا راہداری ریمانڈ دیتے ہوئے انہیں اسلام آباد لے جانے کی اجازت دے دی ہے جبکہ دوسری طرف لاہور ہائی کورٹ نے ڈیڑھ بجے فواد چوہدری کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔شاہ محمود قریشی نے فواد چوہدری کی گرفتاری پر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ خدارا پاکستان کے ساتھ کھلواڑ بند کیا جائے،ورنہ حالات کسی کے قابو میں نہیں رہیں گے،فواد چوہدری کی علی الصبح بغیر وارنٹ گرفتاری اس ملک کی جمہوریت اور قانون کی بالادستی پر ایک زوردار طمانچہ ہے،کیا قصور ہے فواد کا؟کس جرم کے تحت اٹھایا گیا؟فرخ حبیب نے بھی فواد چوہدری کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو آئینہ دکھایا تو برا مان گئے،الیکشن کمیشن جانبداری کرے اور’زرداری کا بچہ‘ نگران وزیراعلی لگائے اور جب ہم تنقید کرے تو ایف آئی آراور گرفتاریاں شروع کردے،اس کا حساب تو دینا پڑے گا؟۔
’پاکستان ٹائم‘ کے مطابق کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں فواد چوہدری کی گرفتاری کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔جسٹس طارق سلیم شیخ نے درخواست پر سماعت کی،عدالت نے فواد چوہدری کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے کہا کہ ڈیڑھ بجے فواد چوہدری کو ہائیکورٹ میں پیش کیا جائے۔یاد رہے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی گرفتاری کیخلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی جس میں کہا تھا کہ فواد چوہدری کی گرفتاری غیر قانونی ہے،فواد چوہدری کو ایف آئی آر تک نہیں دکھائی گئی اور پولیس نے گرفتاری کی وجوہات نہیں بتائیں،فواد چوہدری سپریم کورٹ کے وکیل اور سابق وفاقی وزیرہیں،گرفتاری کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جائے۔
اس سے قبل کینٹ کچہری میں فواد چوہدری کے راہداری ریمانڈ کی استدعا پر اب سے کچھ دیرقبل جوڈیشل مجسٹریٹ نے فواد چوہدری کا سروسز ہسپتال سے میڈیکل کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری کو آج ہی اسلام آباد کی متعلقہ عدالت میں پیش کیا جائے۔جوڈیشل مجسٹریٹ کی جانب سے راہداری ریمانڈ کی درخواست نمٹانے کے بعد پولیس حکام فواد چوہدری کو لیکرعدالت سے روانہ ہو گئے۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کو ہتھکڑیاں لگا کر عدالت میں پیش کیا گیا۔پی ٹی آئی رہنما کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ فواد چوہدری کو حبس بے جا میں رکھنے کے خلاف ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے وہاں سے فیصلہ آنے کے بعد ہی عدالت کوئی فیصلہ سنائے۔وکیل نے فواد چوہدری کے دونوں ہاتھوں میں ہتھکڑی لگانے پر بھی تحفظات کا اظہار کیا۔عدالت سے فواد چوہدری کا میڈیکل کروانے کی بھی درخواست کی گئی۔فواد چوہدری کے وکیل منیر بھٹی ایڈووکیٹ نے کہا کہ تمام بار ایسوسی ایشن کی متفقہ قرارداد ہے کہ وکیل کو ہتھکڑی نہیں لگائی جائیگی۔فواد چوہدری کی ہتھکڑی کھلوانے کا فیصلہ کیا جائے۔عدالت میں پیش کیے جانے والے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وہ ایسے مقدمات سے نہیں گھبراتے،نیلسن منڈیلا جیسے عظیم لیڈرکے خلاف بھی ایسے مقدمات درج کیے گئے۔فواد چودری کو علی الصبح لاہورسے حراست میں لیا گیا تھا،ان کیخلاف سیکریٹری الیکشن کمیشن عمرحمید کی مدعیت میں اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔پی ٹی آئی نے کچھ دیر قبل اپنے آفیشل ٹوئٹر پیج سے ویڈیو شیئرکرتے ہوئے بتایا تھا کہ فواد چوہدری کو کینٹ کچہری کی طرف روانہ کر دیا گیا ہے۔پی ٹی آئی کارکنوں کے ممکنہ ردعمل اور تصادم سے بچنے کے لیے کینٹ کچہری کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔پی ٹی آئی کی جانب سے شیئرکی جانے والی ویڈیومیں بتایا گیا ہے کہ ’فواد چوہدری کو درجنوں پولیس, CTD اور نامعلوم گاڑیوں کے حصار میں کینٹ کچہری کی طرف روانہ کر دیا گیا۔یاد رہے کہ اسلام آباد کے کوہسار پولیس سٹیشن میں درج ایف آئی آر کے مطابق فواد چوہدری نے اشتعال انگیز تقریر کی اور کہا کہ، ”الیکشن کمیشن کی حیثیت ایک منشی کی ہے،الیکشن کمشنر کلرک کی طرح سائن کردیتا ہے،آپ کا پیچھا سزا دلوانے تک کریں گے،پاکستان کے عوام اس ظلم کو معاف نہیں کریں گے،الیکشن کمشنر،دیگر ممبران اور ان کے خاندانوں کو ڈرایا دھماکایا گیا،ریاست کے انتخابی عمل میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی گئی،چیف الیکشن کمشنر کو اس لئے ڈرایا گیا تاکہ وہ اپنے فرائض انجام نہ دے سکیں۔