وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور کی شرمناک آڈیو سامنے آگئی


اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)جمعیت علماءاسلام( ف) کے رہنما اور وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکورکی وزارت مذہبی امور میں غیر قانونی مداخلت اور خاتون افسر کی بجائے من پسند افراد کی تعیناتی کا سکینڈل سامنے آگیا ،اس سلسلہ میں مفتی عبدالشکور کی آڈیو بھی سامنے آ گئی ہے جس میں وہ خاتون افسر کو فیل قرار دینے کے لئے انٹرویو پینل کو اپنے ساتھ ملا رہے ہیں ۔
نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد کی وزارت مذہبی امور میں ڈائریکٹر جنرل اور ڈائریکٹر حج کی خالی آسامیوں پر تعیناتی کا عمل تقریبا 2 ماہ گزر جانے کے بعد بھی مکمل نہ ہوسکا۔ 30 نومبرکوخالی ہونے والی آسامیوں کیلئے ستمبرمیں ٹیسٹ اورانٹرویوشروع ہوئے، ڈی جی حج کی آسامی کیلئے گریڈ 20 کے بیس افسروں نے تحریری امتحان دیا۔ وفاقی وزارت مذہبی امور میں ڈائریکٹر اور ڈائریکٹر جنرل حج کی آسامی پر تعیناتی معمہ بن گئی، دونوں بار ڈی جی حج کے تحریری امتحان اور انٹرویو میں آڈٹ اینڈ اکاو¿نٹ گروپ کی خاتون امیدوار نہ صرف کامیاب ہوئی بلکہ پہلی پوزیشن اپنے نام کی تاہم مبینہ طور پر وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور خاتون افسر کی تعیناتی کے خلاف ہیں اورخاتون افسر کوفیل کرنے کیلئے انٹرویوپینل کواپنے ساتھ ملالیا۔آڈٹ اکاو¿نٹ گروپ کی آفیسر صائمہ صبا 71 مارکس اور آفیسر منیجمنٹ گروپ کے امجد خان 61 نمبروں کے ساتھ کامیاب قرار پائے، یہیں سے وزیر مذہبی امور کی مبینہ پریشانی کا آغاز ہوا۔نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم آفس کوامتحانات میں کامیاب امیدواروں کے بارے میں صنفی بنیادپربتایاگیاکہ ایک مرداورایک خاتون کوکامیاب ہوئے ہیں، دوبارہ امتحان لینے کی اجازت دی جائے لیکن اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے مطالبہ مستردکردیا۔مبینہ طور پر وزیر نے اس مسئلے کاحل بھی نکال لیااور 26 اکتوبر کوہونے والے انٹرویو میں وزارت مذہبی امور کے ذرائع کے مطابق انٹرویو پینل کو اپنے ساتھ ملا کر دونوں ہی امیدواروں کو فیل کرنے کا منصوبہ تیارکرلیا اور 48 منٹ کے انٹرویوکے دوران خاتون افسر کو الجھائے رکھا۔
ریکارڈ نمبر حاصل کرنے والی امیدوار صائمہ صباکو صفر نمبر دے کرفیل کردیاگیا۔ وفاقی وزیر برائے مذہبی امورمفتی عبدالشکور اور خاتون کی مبینہ آڈیو سامنے آگئی، وزیر مذہبی امور نے خاتون امیدوار سے کہا دوپٹے کی اہمیت ہے یا نہیں؟ وہ دوپٹہ نہیں کرتیں، اس سے عالمی ممالک میں کیاپیغام جائےگا؟اس حوالے سے وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور کا کہنا تھاکہ خاتون افسر نے دوران انٹرویو ریکارڈنگ کر کے غیر قانونی عمل کیا، اس کی انکوائری ہوگی، آڈیو کو مسخ کر کے پیش کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اسلام خواتین کو عزت بخشنے والا مذہب ہے تو وہ یا کوئی دوسرا شخص کسی خاتون سے متعلق کوئی تعصب کیسے رکھ سکتا ہے؟۔خیال رہے کہ مبینہ صنفی امتیازکے خلاف درخواست اسلام آبادہائی کورٹ میں زیراستعمال ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں