تحریک انصاف کے 25مئی کومار کھانے والے کارکنوں کے لئے افسوسناک خبر آ گئی


لاہور(کرائم رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کے 25 مئی کو ہونے والے لانگ مارچ واقعات کے حوالے سے سنگل بینچ جوڈیشل انکوائری کمیشن کی رپورٹ سامنے آگئی۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق جسٹس شبر رضوی نے اپنی رپورٹ میں تمام پولیس افسران کو 25 مئی کے واقعات سے بری الذمہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی قیادت پولیس افسران پر الزامات لگائے لیکن افسران کے خلاف ثبوت فراہم نہیں کرسکی۔سنگل بینچ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک ڈی ایس پی ناصر مشتاق اور ایس ایچ او فرقان محمود کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے جن کے کے خلاف کاررروائی کی تجویز کی گئی ہے ۔جوڈیشل انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے مطابق انسپکٹر جنرل( آئی جی) راو سردار، سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ کو بھی بری الذمہ قرار دیاجب کہ چیف سیکرٹری کامران علی کےخلاف کوئی ثبوت نہیں ملا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈپٹی کمشنر عمر شیر چٹھہ، ایس پی صفدر کاظمی اور عمارہ شیرازی کے خلاف بھی ثبوت نہیں ملا، پی ٹی آئی قیادت نے پولیس پر الزامات لگائے لیکن وہ ثبوت نہیں دے سکی۔یاد رہے کہ تحریک انصاف نے 25کو پیش آنے والے تشدد کے واقعات کا ذمہ دار چیف سیکریٹری، ہوم سیکریٹری، آئی جی، سی سی پی او لاہور کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا، پی ٹی آئی نے الزام عائد کیا تھا کہ سول اور پولیس افسران نے حمزہ شہباز اور رانا ثناءاللہ کی ایما پر پرامن ورکرز پر تشدد کیا۔واضح رہے کہ 28 ستمبر کو اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالٰہی کی ہدایت پر25 مئی کو آزادی مارچ کے دوران پیش آنے والے واقعات کی تحقیقات کے لئے ون مین ٹربیونل قائم کیا گیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں