انتخابات ضرور ہوں گے لیکن ۔۔۔۔گورنر خیبرپختونخوا نے تشویشناک خدشے کا اظہار کر دیا

پشاور(سٹاف رپورٹر)گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم جنازوں کو کندھا دے رہے ہیں،پی ٹی آئی الیکشن کی تاریخ مانگ رہی تھی،میں نے الیکشن کمیشن کو انتخابات کروانے کیلئے خط لکھا ہے،الیکشن ضرور ہوں گے لیکن اس وقت ریاست خطرے میں ہے،ریاست کو مشکلات سے باہر نکالنے کے لیے وہی فارمولا اپنایا جائے جو 2013 میں سانحہ آرمی پبلک سکول( اے پی ایس) کے بعد اپنایا گیا تھا۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت ریاست کی مشکلات کو نہیں دیکھ رہی کہ پشاور سے 100جنازے اٹھے،ہرشہری دکھی تھا،ہم جنازوں کو کندھا دے رہے ہیں وہ الیکشن کی تاریخ مانگ رہے ہیں،ان کے کسی ذمہ دار نے جنازے میں شرکت نہیں کی،فورسز کے خلاف سازش ریاست کے خلاف سازش ہے،کل عمران خان نے کہا کہ میرے دورمیں ایک حملہ نہیں ہوا،عمران خان سے کہتا ہوں کہ جھوٹ کی سیاست کا خاتمہ ہوگیا ہے،فوجیوں کی لاشوں پر سیاست کرنا ملک دشمنی سے بھی بڑااقدام ہے،عمران خان کے دورمیں 465 حملے ہوئے،بنوں، ڈی آئی خان،مردان اور پشاور میں حملے ہوئے،465 میں سیاسی شخصیات پر حملے شامل نہیں ہیں،مولانا فضل الرحمان پر 3 حملے کیے گئے اور مولانا فضل الرحمان نے جھوٹ کی سیاست نہیں کی،286 پولیس جوان شہید اور 404 زخمی ہوئے،سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان تاحال پولیس لائنز نہیں آئے،قوم جانتی ہے کہ آپ نے قومی اسمبلی سے استعفے دے دیئے ہیں،سڑکوں پر آکر فورسز کونشانہ بناتے ہیں،پولیس گزشتہ 4 ماہ سے پے درپے قربانیاں دے رہی ہے،محکمہ پولیس میں ہی خدشات پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔
گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت میں پشاور سے دیگر جماعتیں جیتیں،الیکشن ضرور ہونگے مگر اس وقت ریاست خطرے میں ہے،اے پی ایس جیسے پالیسی کی ضرورت ہے،میں نے یہ نہیں کہا کہ میری تجویزکو قانون بنا دیا جائے،امن قائم کرلوں اور الیکشن 70 دن میں کروالو،اعتراض نہیں ہے،عمران خان اپنے لوگوں کے فون ٹیپ کرواتے ہیں،سیاست فون ٹیپ کرنے سے نہیں ہوتی،ہم سیاسی لوگ ہیں،ملیں گے اور بات بھی کریں گے،سانحہ اے پی ایس کے بعد ہونے والی کانفرنس کی طرح کانفرنس کرلیں،موجودہ حالات میں کوئی ڈیوٹی نہ کرے تو کیا کریں گے؟عمران خان اور محمود خان نے بلدیاتی نظام کو مفلوج کیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں