اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ پاکستان خصوصاً خیبر پختونخوا لہولہان ہے،ضرورت ہے کہ نفرتیں کم ہوں مگر پاکستان کو غیرمستحکم کیا جارہا ہے،طاقت کا استعمال سٹریٹجی کا ایک حصہ ہوتا ہے،موجودہ حکومت نے عمران خان کی افغانستان پالیسی کو تباہ کردیا،کبھی بھی قبرستان بنا کر امن قائم نہیں ہوتا۔خواجہ آصف پارلیمنٹ میں کہتا ہے دہشت گردی عمران خان لیکر آیا،اس سے اندازہ لگایا جاسکتا یہ کتنے سریس لوگ ہیں؟ان کو افغانستان کی صورتحال کا کتنا پتہ ہے؟ہم نے انٹرنیشنل کرکٹ بحال کروائی”ٹیررازم سے ٹورازم” کا سفر طے کیا لیکن اب پھر یہ ملک “ٹورازم سے ٹیررازم”پر لے آئے ہیں۔
اسلام آباد میں تحریک انصاف کے رہنماوں حماد اظہر ،ڈاکٹر شہباز گل اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں امن و امان قائم تھا،عمران خان نے افغانستان اور امریکہ سے تعاون کیا،ہم نے امریکیوں اور صحافیوں کو افغانستان سے باہر نکالا،یہ اس وقت کے پاکستانی اداروں کے فیصلے تھے،فیصلوں میں کابینہ اور عسکری ادارے شامل ہوتے تھے،موجودہ حکومت نے عمران خان کی افغانستان پالیسی کو تباہ کردیا،حملے کرنے والے حملہ کر کے افغانستان بھاگ جاتے ہیںِ،پاکستان کی حکومت نے افغانستان کے معاملے پر ایک بھی اجلاس نہیں بلایا،بلاول زرداری کے امریکہ کے 17 دورے ہوچکے لیکن افغانستان کا ایک بھی نہیں ہوا،شہباز شریف نے کبھی افغانستان سے تعلقات، حالات پر بات ہی نہیں کی،جب تک آپ کی پشت پر افغان لیڈرشپ نہیں ہوگی آپ کالعدم ٹی ٹی پی کا معاملہ حل نہیں کر سکتے،ہم نے انٹرنیشنل کرکٹ پاکستان میں بحال کرادی،ہم نے ملک کو “ٹیررازم سے ٹورازم” کی جانب گامزن کردیا تھا،نو ماہ میں اس حکومت نے ملک کو واپس “ٹورازم سے ٹیررازم”کی طرف ڈال دیا ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مریم نواز اپنا نفسیاتی علاج بھی کروا آتی تو شاید بہتر باتیں کرتی،شریف خاندان اور زرداری کے پاکستان میں آخری 4 ماہ چل رہے ہیں،ملک میں الیکشن ہر صورت ہونے ہیں،فرق صرف اتنا ہے کہ یہ فیصلہ کر لیں کہ آپ نے زیادہ نقصان کروا کر الیکشن کروانے یا کم نقصان کروا کر؟ججز کے پاس بھی دو آپشنز ہیں،یا انہوں نے جسٹس منیر بننا ہے یا آئین کی حفاظت کرنی ہے؟یہ خیبرپختونخوا اور پنجاب میں انتخابات کیوں نہیں کروا رہے؟ آئین کے تحت 90 روز میں انتخابات منعقد ہونے چاہئیں،جو جج یا جو ایڈ منسٹریشن اتھارٹی 90 دن سے آگے الیکشن لے جانے کی بات کرے گا وہ آرٹیکل 6 کا مرتکب ہوگا،اگر تاریخ نہیں دیں گے تو ان پر آرٹیکل 6 لاگو ہوگا،ابھی تک کی صورتحال کے مطابق نہ ان سے ملک مینج ہو رہا نہ عمران خان،پہلے توہین حکومت غداری ہوتا تھا،اب پتہ چلا توہین الیکشن کمیشن،توہین جنرل صاحبان بھی غداری ہے،اگر جہلم اور میانوالی کا ایم این اے غدار ہے تو پھر پاکستان کا وفادار کون ہے؟میں اداروں کو کہتا ہوں کہ پی ڈی ایم کا اتنا بوجھ نہ اٹھائیں کہ آپکی کمر مزید دوہری ہو جائے۔
انہوں نے کہا کہ رات کو انہوں نے شیخ رشید،عمران ریاض کو پکڑ لیا اور خیبرپختونخوا کے زخموں پر مرہم رکھنے کی بجائے اسکی بیٹی شاندانہ گلزار پر غداری کا مقدمہ کر دیا گیا،جو رات کے اندھیروں میں اٹھاتے ہیں وہ دن کی روشنیوں کی تاب نہیں لا سکتے،اس لیے ساری کارروائیاں راتوں کو ہوتی ہیں،ہم اپنے بچوں کو دفنا رہے ہیں،فوج اور اداروں سے ہمارا جھگڑا کیسے ہوسکتا ہے؟۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ایسی کابینہ لگائی گی ہے جن کے اپنے گھر والے بھی نہیں جانتے کہ یہ کون ہیں؟جو اپنے محلے سے کونسلر نہیں بن سکتا وہ وزیراعلیٰ ہے اور باقی کابینہ اگر گھر میں دوسری بار سالن مانگ لے تو گھر والے منہ پر تھپڑ مار دیں کہ تم ہو کون؟ ان کو آپ نے وزیر لگا دیا ہے، ن لیگ،آصف زرداری کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں، جب بھی پی ٹی آئی کی حکومت آئے گی نئی اپوزیشن جنم لے گی، ن لیگ اور پی پی کی لیڈرشپ 80، 80 سال کی ہوگئی ہے،ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان میں مستحکم آئینی حکومت ہو، آپ کو الیکشن
بحرصورت کروانے پڑیں گے۔
اس موقع پر سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ امریکی ڈالر 270 سے تجاوز کرچکا ہے،ایک اور نیا آئی ایم ایف کا پروگرام بھی لانا پڑے گا،پاکستان میں کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتیں 45 فیصدکے شرح سے بڑھ رہی ہیں،حال ہی میں مہنگائی 40 فیصد تک تک پہنچ گئی ہے۔مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے،استحکام انتخابات دیر سے کرنے سے نہیں آسکتا،مارکیٹ اورمیعشت سیاسی استحکام سے مستحکم ہوں گی،تین ماہ پہلے میں نے کہا تھا معیشت کا بحران آرہا ہے،سنجیدہ معاشی اقدامات لینا ضروری ہیں ورنہ مزید نقصان کا اندیشہ ہے۔ڈاکٹرشہباز گل نے کہا کہ دہشت گردی پر پی پی، ن لیگ اور عمران خان کی پالیسیاں مختلف تھیں، عمران خان سمجھتے ہیں کہ ہمسایہ بدلا نہیں جاسکتا، عمران خان ہمیشہ بات چیت کی بات کرتا رہا ہے، فیصلہ عوام نے کرنا ہے کہ کس سے جنگ لڑنی ہے، لاکھوں پاکستانی ملک سے باہر جانا چاہتے ہیںِ، آپ پاسپورٹ آفیس جاکر دیکھیں کتنا رش لگا ہوا ہے۔ ہمیں اپنے زخم بھول کو ملک کو آگے بڑھانا ہے۔
۔