مری(کرائم رپورٹر)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمدپر تھانہ مری میں ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق شیخ رشید پر ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، مقدمہ اسلام آباد پولیس کی مدعیت میں تھانہ مری میں درج کیا گیا، مقدمے میں پولیس نے موقف اختیار کیا ہے کہ شیخ رشید کو گرفتار کرنے گئے تو مزاحمت کی گئی، شیخ رشید نے جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں،نازیبا الفاظ استعمال کیے، شیخ رشید پر کار سرکار میں مداخلت اور پولیس سے مزاحمت کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔مقدمے کے متن کے مطابق شیخ رشید نے گرفتاری کے وقت پولیس سے دھکم پیل اور بد کلامی کی، مقدمے میں شیخ رشید کے دو ملازمین کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ایف آئی آر کے متن کے مطابق شیخ رشید نے پولیس اہلکاروں کو دھمکی دی کہ زندہ نہیں چھوڑوں گا۔شیخ رشید کے خلاف مقدمہ تھانہ آبپارہ کے انویسٹی گیشن افسر عاشق علی کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ شب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو گرفتار کیا گیا۔پولیس حکام کا دعویٰ تھا کہ ان کے قبضے سے اسلحہ اور شراب برآمد ہوئی، جس کے بعد انہیں اسلام آباد کے تھانہ آبپارہ منتقل کیا گیا۔پولیس حکام نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ شیخ رشید نشے کی حالت میں تھے، ان کے پاس سے مہنگے برانڈ کی شراب برآمد ہوئی، اس کے علاوہ شیخ رشید کے قبضے سے ایم 4 رائفل، کلاشنکوف اور آٹو میٹک گن بھی برآمد کی گئی۔یاد رہے کہ اس سے قبل شیخ رشید پر تھانہ آبپارہ میں مقدمہ درج ہے جس کے مطابق انہوں نے سابق صدر آصف زرداری پر عمران خان کے قتل کی سازش کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔