عمران ریاض خان کا جسمانی ریمانڈ؟عدالت سے بڑی خبر آ گئی

لاہور(کورٹ رپورٹر)گزشتہ روز لاہور ائرپورٹ سے گرفتار کیے جانے والے صحافی اور معروف ٹی وی اینکر عمران ریاض خان کے جسمانی ریمانڈ پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے انہیں مقدمے سے بری کردیا ہے۔عدالت میں پیشی کے موقع پر عمران ریاض خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایسی کوئی بات نہیں کی جس پر انہیں افسوس ہو،جو میں نے کہا،میں اس پر قائم ہوں،یہ ٹائم گذر جائے گا،معاملہ میری ذات کا نہیں میرے ملک کا ہے،میرا بولنے کا رائٹ ہے،اس سے میں کبھی سرینڈر نہیں کرسکتا ،
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق سائبرکرائم کیس میں گرفتارعمران خان کو ایف آئی اے نے آج لاہورمیں جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کرتے ہوئے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔عمران ریاض کے وکیل علی اشفاق کا کہنا تھا کہ عمران ریاض نے عوام سے گفتگو میں جنرل باجوہ کے الفاظ دہرائے،آئین پاکستان افواج پاکستان پر تنقید کرنے کا حق دیتی ہے،ایک بھی شخص عدالت میں ایسا نہیں کہ جو محب وطن نہیں ہے،عمران ریاض نے عوام سے پوچھا کہ کون کون کہتا ہے کہ جنرل باجوہ نے سہی بات کی؟ جنرل باجوہ عوام میں آو اور دیکھو کس کی زیادہ اہمیت ہے؟عمران ریاض خان نے کوئی بھی بھی نئی بات نہیں کی،عاصمہ جہانگیر نے بھی اپنے دور میں ایسی ہی باتیں کی ہیں،اسی حکومت نے 2014 میں جنرل( ر)پرویز مشرف کے خلاف بھی کیس بنایا تھا۔دونوں طرف کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کر لیا تاہم کچھ دیر بعد عمران ریاض خان کو مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔فیصلہ سنائے جانے سے قبل ایف آئی اے ٹیم عمران ریاض کو کچہری سے لے کر روانہ ہوگئی تھی۔

یاد رہے کہ یکم فروری کی شب عمران ریاض کو وفاقی تحقیقاتی ادارے نے لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے حراست میں لے لیا جہاں وہ یو اے ای روانگی کے لئے پہنچے تھے۔صحافی اپنی گرفتاری سے قبل ٹویٹس میں فالوورز کو صورتحال سے آگاہ کرتے رہے۔انہوں نے ٹوئٹر ہینڈل پر رات گئے بتایا کہ انہیں اپنی فیملی کے کام سے متحدہ عرب امارات جانا تھا، لیکن ائرپورٹ جانے پر معلوم ہوا کہ ان کا نام دوبارہ بلیک لسٹ کر دیا گیا ہے۔عمران ریاض کو گزشتہ سال بھی پنجاب کے مختلف شہروں میں درج مقدمات پرگرفتار کیا گیا تھا اوروہ ضمانت پررہاہوئے تھے۔عمران ریاض خان کی گرفتاری پر صحافتی تنظیموں ،سول سوسائٹی اور پاکستان تحریک انصاف سمیت دیگر نے احتجاج کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں