اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی ”ڈیمانڈ“ میں اضافہ ہو گیا ،اسلام آباد پولیس کا” ریمانڈ“ہونے سے پہلے ہی کراچی کے بعد مری پولیس بھی شیخ رشید کو اپنے ساتھ لے جانے کے لئے وفاقی دارالحکومت پہنچ گئی ہے ۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق کراچی پولیس کے بعد مری پولیس بھی شیخ رشید کی گرفتاری کیلئے ایف ایٹ کچہری پہنچ گئی۔شیخ رشید کیخلاف آصف زرداری پر عمران خان کے قتل کی سازش سے متعلق بیان پر مقدمہ درج ہے۔انہیں 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد آج پھر جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر کی عدالت میں پیش کیا جائےگا۔ایف ایٹ کچہری پہنچنے والی مری پولیس کے ایک اہلکار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ راہداری ریمانڈ پر شیخ رشید کو مری لے جانے درخواست کریں گے۔سابق وزیر داخلہ کے خلاف گزشتہ روز کراچی میں بھی موچکو تھانے میں بلاول بھٹو کے خلاف غیر اخلاقی زبان استعمال کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے،جس میں گرفتاری کیلئے کراچی پولیس گزشتہ روز اسلام آباد پہنچی تھی۔شیخ رشید کو جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر سندھ پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔
دوسری طرف شیخ رشید کے بھتیجے راشد شفیق نے دعوی کیا ہے کہ سابق وزیر داخلہ اسلام آباد کے کسی تھانے میں موجود نہیں ہیں،گزشتہ روز تھانہ سیکریٹریٹ میں شیخ رشید سے ملاقات کروائی گئی تھی،جہاں شیخ رشید نے بتایا ان کی آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر لیجایا جاتا ہے۔اس وقت کراچی پولیس بھی اسلام آباد موجود ہے، شیخ رشید نے کہا کہ انہیں کراچی قتل کروانے کے لے بھیجا جا رہا ہے۔
دوسری جانب شیخ رشید احمد نے اسلام آباد سے کراچی اپنی منتقلی روکنے کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔وکیل سردار عبدالرزاق خان کی وساطت سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے آصف زرداری پر قتل کا الزام لگایا جس کا میں نے حوالہ دیا،میرے خلاف مقدمات میں مدعی متاثرہ فریق نہیں۔سیاسی بیان بازی کی بنا پر مزید مقدمات درج کرنے سے روکا جائے نیز آبپارہ،مری اور کراچی کے مقدمات غیر قانونی قرار دے کر کالعدم قرار دیں۔کراچی کا مقدمہ اختیار سے تجاوز قرار دیا جائے یا اسلام آباد منتقل کیا جائے۔عدالت کیس کے حتمی فیصلے تک کراچی منتقلی سے روکنے کا حکم جاری کرے۔شیخ رشید کی جانب سے ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں اسلام آباد،سندھ اور پنجاب کے آئی جیز،سیکرٹری داخلہ کو فریق بنایا گیا ہے۔