شیخ رشید کیس میں عدالت سے اہم خبر آگئی ،کچہری پہنچنے پر سابق وزیر داخلہ رو پڑے

اسلام آباد(کورٹ رپورٹر)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو کئی گھنٹے انتظار کے بعد عدالت میں پیش کردیا گیا ۔جس کے بعد عدالت نے دونوں طرف سے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد شیخ رشید احمد کو14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے ۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو دونوں ہاتھوں میں ہتھکڑیاں لگاتے ہوئے ایف ایٹ کچہری میں پیش کیا گیا ،اس موقع پر تحریک انصاف اور عوامی مسلم لیگ کے کارکنوں سمیت وکلاء کی بڑی تعداد موجود تھی ،جیسے ہی شیخ رشید کو گاڑی سے اتارا گیا تو وہ لڑکھڑا کر گر گئے،انہیں وہاں موجود پولیس اہلکاروں نے سہارا دے کر اٹھایا تاہم اس دوران وہ اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ پائے اور آبدیدہ ہو گئے۔ اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری موجود تھی۔کمرہ عدالت پہنچتے ہی دروازے بند کر لیئے گے اور غیر متعلقہ افراد کو باہر نکال دیا گیا۔جج نے شیخ رشید کی ہتھکڑی کھولنے کا حکم دیا۔شیخ رشید نے عدالت سے استدعا کی کہ میں بھیک نہیں مانگوں گا،جھوٹ بولنے والے پر لعنت بھیجتا ہوں،رات تین بجے سے چھ بجے تک میرے ہاتھوں اور پیروں کو باندھ کر رکھا گیا،میری آنکھوں پر بھی پٹی باندھی گئی،میرے ہاتھوں اور پیروں پر خون جما ہے،مجھے ہسپتال بھیجا جائے،میری زندگی کو خطرہ ہے،رینجرز کی سیکیورٹی فراہم کی جائے،جس طرح مجھے رکھا گیا بہتر ہے موت کی سزا سنا دیں،اگر مجھے کچھ ہوا تو وزیر اعظم شہباز شریف ،آصف زرداری،بلاول بھٹو،رانا ثناء اللہ اور نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی ذمہ دار ہوں گے۔

اس موقع پر جج نے شیخ رشید سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ مجھے خون دکھا دیں گے؟جس پر شیخ رشید نے اپنے سوجھے ہوئے ہاتھ اور پاوں دکھائے اور کہا کہ خون میں نے صاف کردیا ہے،تفتیشی سے پوچھیں کہ مجھے 6 گھنٹے کس کے حوالے کیا گیا؟میرے پاس دو موبائل لائے گئے اور پاسورڈ کا پوچھا گیا،کل چار دفعہ میری ریکارڈنگ کی گئی ہے،یہ میرے ٹویٹر کے پیچھے پڑے ہیں کہ فالور کیسے بڑھے ہیں؟مجھ سے میرے اکاونٹ کا پاسورڈ پوچھ رہے ہیں جو مجھے معلوم نہیں،پوری قوم اب ٹویٹر پر آ کر مجھے سپورٹ کرے،یہ مجھے کراچی لے جا کر مارنا چاہتے ہیں،میرے خلاف بے بنیاد مقدمات بنائے جا رہے ہیں،میں اپنی آخری سانس تک لڑوں گا اور عمران خان کے ساتھ کھڑا رہوں گا،عمران خان کے حکم کے مطابق الیکشن میں حصہ لے رہا ہوں۔

شیخ رشید کے وکیل عبد الرازق نے عدالت میں موقف پیش کیا کہ دو دن پہلے اسی کیس میں تفتیش کے لئے 2 دن کا ریمانڈ دیا تھا،یہ مقدمہ سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ہے،شیخ رشید کی عمر 73 سال ہے اور ان پر تشدد کیا گیا،ایس ایچ او کو کس نے حکم دیا شیخ رشید پر تشدد کرے؟قانون ملزم پر تشدد کی اجازت نہیں دیتا،شیخ رشید کے بنیادی حقوق سلب کئے جا رہے ہیں،مقدمہ میں جو دفعات لگائی گئی ہیں وہ بنتی ہی نہیں ہیں،راولپنڈی تھانہ صادق آباد میں بھی درخواست دے دی گئی ہے،لسبیلہ میں ایف آئی آر درج ہو چکی ہے،سیاسی بنیادوں میں مقدمات درج کئے جا رہے ہیں۔وکیل نے کہا کہ شیخ رشید اپنے بیان پر قائم ہیں تو فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کی ضرورت نہیں،جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں،کیس سے ڈسچارج کیا جائے،اسلام آباد ہائی کورٹ نے پولیس کے نوٹس کو معطل کیا،ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی،عدالت نے فریقین کو سوموار کے لئے نوٹس جاری کر دیئے ہیں،جب معاملہ ہائی کورٹ میں ہے تو ریمانڈ نہیں دیا جا سکتا۔عدالت نے دونوں طرف کے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 14روز کے لئے جیل بھیج دیا ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں