استنبول(مانیٹرنگ ڈیسک)ترکیہ اور شام میں آنے والے ہولناک زلزلے نے تباہی مچا دی، 7.8 شدت کے زلزلے سے متعدد عمارتیں زمین بوس ہوگئیں جس سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 2500 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے ۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترکیہ کی حکومت نے زلزلے کی تباہی کے پیش نظر ریاستی سطح پر ہنگامی صورتحال نافذ کر دی ہے،شہریوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنے موبائل فونز استعمال نہ کریں تاکہ امدادی رضا کار آپس میں رابطہ قائم کر سکیں،ترک ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایجنسی کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد سے اب تک 78 آفٹرشاکس محسوس کیے گئے ہیں،زلزلے سے کم ازکم 1ہزار 710 عمارتیں گر گئیں۔ماہرین کی جانب سے اس زلزلے کو ترکی اور شام میں حالیہ تاریخ کا سب سے بڑا زلزلہ قرار دیا جا رہا ہے۔زلزلے کا مرکز ترکیہ سے جنوب میں غازی انٹپ صوبے کے علاقے نرداگی میں تھا،جبکہ زلزلے کی گہرائی 17.9 کلومیٹر تھی۔
ترک میڈیا کے مطابق زلزلے کے جھٹکے ایک منٹ تک محسوس کیے گئے۔زلزلے کے آفٹر شاکس ترکیہ کے وسطی علاقوں میں بھی محسوس کئے گئے،جن کی شدت 6.7 ریکارڈ کی گئی،آفٹر شاکس تقریباً 11 منٹ بعد محسوس کئے گئے۔زلزلے کے جھٹکے قبرص،یونان،اردن اور لبنان میں بھی محسوس کئے گئے۔دوسری طرف ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ ترکیہ میں زلزلے سے اموات کی تعداد 912 ہوگئی ہے اور 5 ہزار 383 افراد زخمی ہیں۔زلزلے سے اموات کتنی بڑھیں گی؟ابھی اندازہ نہیں لگاسکتے،امید ہے کہ جلد از جلد اور کم سے کم نقصان کے ساتھ مل کر اس آفت سے نکل جائیں گے۔