لاہور(وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے شہباز شریف کی وزارت عظمیٰ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے 9 فروری کو آل پارٹیز کانفرنس بلائی ہے، موجودہ حکومت کے آنے کے بعد حالات خراب ہوئے ، اگر حکومت امن نہیں دے سکتی تو شہباز شریف کے وزیراعظم رہنے کا کوئی جواز نہیں۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق سراج الحق نے 8 مارچ کو” امن مارچ“ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی 8 مارچ کو امن مارچ کا اعلان کرتی ہے، لہٰذا حکومت 8 تاریخ سے قبل قوم کے سامنے منصوبہ رکھے، آرمی پبلک سکول ( اے پی ایس )کے بعد پولیس لائنز مسجد دھماکا بڑا سانحہ ہے،دہشت گردوں نے اللہ کے گھر بھی نہیں دیکھا اور معصوم نمازیوں کو بھی نہیں دیکھا ،سانحہ اے پی ایس کے بعد مرکزی سرکار نے تمام سیاسی جماعتوں کو بلا کر ایک نیشنل ایکشن پلان کا اعلان کیا ،امن کی خاطر پوری قوم نے اس منصوبے کو سپورٹ کیا لیکن افسوس کی بات ہے کہ اس منصوبے پر حکومت نے عمل نہیں کیا ،جہاں عمل بھی کیا تو بے ڈھنگے طریقے سے کیا جس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ،یہی وجہ ہے کہ آج بھی خیبر پختونخوا سمیت پورے ملک میں بد امنی،خوف اوربے یقینی بھی ہے اور اس نیشنل ایکشن پلان کا کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلا ،آج بھی افغانستان کے ساتھ پاکستان کے تعلقات ٹھیک نہیں ہیں ،ہمارے وزیر خارجہ نے شائد ساری دنیا اور بہت سارے ممالک کا دورہ کیا لیکن جہاں کا انہیں سب سے پہلے دورہ کرنا چاہئے تھا افغانستان کا ،وہاں انہوں نے کوئی وزٹ ہی نہیںکیا ،جب تک افغانستان کے ساتھ ہمارے معاملات ٹھیک نہ ہوں پاکستان میں امن قائم نہیں ہو سکتا ۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ پاکستان کے تعلقات ٹھیک نہیں، وزیر خارجہ نے دیگر ممالک کے دورے کیے مگر افغانستان نہیں گئے، البتہ ملک میں سیاسی خلفشار سے دہشت گردوں کے لئے مناسب ماحول بنا، بدامنی اور دہشت گردی کی روک تھام کے لئے مناسب اقدامات نہیں کئے۔سراج الحق نے کہا کہ حکومت نے 9 فروری کو آل پارٹیز کانفرنس بلائی ہے، موجودہ حکومت کے آنے کے بعد حالات خراب ہوئے اور اگر حکومت امن نہیں دے سکتی تو شہباز شریف کو وزیراعظم رہنے کا جواز نہیں۔
![](https://www.pakistantime.com.pk/wp-content/uploads/2023/02/329620189_576876330999538_5012519683282451229_n-1200x480.jpg)